ہواوے کے بانی چین میں ایپل پر پابندی کے مخالف

27 مئ 2019
ہواوے کے بانی — فوٹو بشکریہ بلومبرگ
ہواوے کے بانی — فوٹو بشکریہ بلومبرگ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ہواوے کو اس وقت غیریقینی صورتحال کا سامنا ہے، کیونکہ متعدد کمپنیوں نے اس سے اپنے تعلقات منقطع کرلیے ہیں۔

تاہم چینی کمپنی کے بانی امریکی پابندی کے جواب اپنے ملک میں ایپل پر جوابی پابندی کے حامی نہیں۔

ہواوے کے بانی رین زین گئی نے بلومبرگ سے انٹرویو میں بتایا کہ وہ چین میں ایپل پر کسی بھی پابندی کے مخالف ہیں۔

ایسا کہا جارہا ہے کہ واوے پر امریکی پابندی کے جواب میں چین کی جانب سے چند امریکی کمپنیوں کو بین کیا جاسکتا ہے اور ایپل ان میں سرفہرست ہوگی۔

گولڈ مین Sachs کے تجزیہ کاروں نے پہلے یہ انتباہ جاری کیا ہے کہ اگر چین نے پابندی لگائی تو ایپل کو اپنے منافع میں ایک تہائی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے، مگر ہواوے کے بانی کو نہیں لگتا کہ ایسا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا 'سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ایسا نہیں ہوگا اور اگر ایسا ہوا تو میں پہلا شخص ہوں گا جو اس کے خلاف احتجاج کروں گا، ایپل کو میں اپنا استاد مانتا ہوں اور ایک طالبعلم کی حیثیت سے میں اپنے استاد کے خلاف جاسکتا ہوں؟ کبھی نہیں'۔

یہ پہلی بار نہیں جب ہواوے کے بانی نے امریکی پابندی کے بحران کے بعد ایپل کو سراہا ہو۔

اس سے قبل گزشتہ دنوں ہی ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ رین زین گئی نے ایپل کی ستائش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اور ان کا خاندان جب بیرون ملک ہوتے ہیں تو آئی فونز خریدنا نہیں بھولتے۔

ان کا کہنا تھا 'آئی فون کا ایکو سسٹم اچھا ہے اور جب میرا خاندان بیرون ملک ہوتا ہے تو میں آئی فونز خریدتا ہوں، تو کوئی بھی تنگ نظری سے یہ نہیں سوچ سکتا ہے کہ ہواوے سے محبت کا مطلب ہواوے فونز سے محبت کرنا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں