کوٹ لکھپت جیل میں نیب کی ڈھائی گھنٹے تک نواز شریف سے تفتیش

اپ ڈیٹ 28 مئ 2019
نیب کے مطابق یہ گاڑیاں مبینہ طور پر نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز نے استعمال کیں — فائل فوٹو: اے پی
نیب کے مطابق یہ گاڑیاں مبینہ طور پر نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز نے استعمال کیں — فائل فوٹو: اے پی

لاہور: ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کووآپریشن (سارک) کے لیے خریدی گئی گاڑیوں کے ’ذاتی استعمال‘ کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ہونے والی تفتیش پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

نیب کی 2 رکنی ٹیم نے ڈھائی گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش کی جو وہاں العزیزیہ ملز کرپشن کیس میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

اس حوالے سے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سابق وزیراعظم نے اصرار کیا کہ انہیں سوالنامہ دیا جائے جس پر وہ اپنی قانونی ٹیم کی معاونت سے جواب جمع کروا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے سیاسی عروج و زوال کی تصویری کہانی

تاہم نیب عہدیداران ان سے سارک سربراہی کانفرنس کے مہمانوں کے لیے جرمنی سے بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کے بارے میں ہی سوال کرتے رہے جن پر درآمدی ڈیوٹی بھی ادا نہیں کی گئی تھی، نیب کے مطابق یہ گاڑیاں مبینہ طور پر نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیں۔

جس پر مریم نواز برہم نظر آئیں اور سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف سے وزیراعظم ہونے کے باجود گاڑیوں کے استعمال پر ڈھائی گھنٹے تفتیش کی گئی جبکہ عمران خان نے خیبر پختونخوا حکومت کا حصہ نہ ہونے کے باوجود ہیلی کاپٹر استعمال کیا جس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تو کیا وہ قانون سے بالاتر ہیں؟

سلسلہ وار ٹوئٹس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب نواز شریف پر بطور وزیراعظم جن گاڑیوں کے استعمال کے بارے میں کیس بنانے کی کوشش کررہا ہے، وزیراعظم عمران خان آج کل وہی گاڑیاں استعمال کررہے ہیں بلکہ ’پیسے ملنے کی اُمید پر خود چلا بھی رہے ہیں‘۔

خیال رہے کہ یہ بات انہوں نے سعودی ولی عہد کے دورے کے موقع پر وزیراعظم کے گاڑی چلانے کے تناظر میں کہی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا نیب عمران خان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرے گا یا ان کے عہدے سے اترنے کا انتظار کرے گا۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’عزت عہدوں سے ملتی تو آج وزیر اعظم سر اٹھا کر چلتے لیکن جو ووٹ چوری سے آنے والے جعلی اعظم کہلاتے ہیں جبکہ ووٹ کی طاقت سے آنے والے عوامی وزیراعظم کہلاتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: خوش قسمتی اور بد قسمتی سے بھرپور نواز شریف کی سیاسی زندگی

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کا ایک الزام بھی ثابت نہیں ہوا لیکن عمران خان کی بہن علیمہ خان نے سلائی مشینوں کی آمدنی سے اربوں روپے بنا لیے، وزیراعظم کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین نے اپنے ذاتی عملے کے ذریعے منی لانڈرنگ کی اور فیصل واوڈا نے بیرونِ ملک جائیدادیں بنائیں لیکن نیب ان کی تحقیقات نہیں کرتا۔

دوسری جانب مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پر الزام لگانے سے مسلم لیگ (ن) کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، شریف خاندان آج قانون کا اس لیے سامنا کررہا ہے کیوں کہ انہوں نے مغل بادشاہوں کی طرح زندگی گزاری ہے۔


یہ خبر 28 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں