ایشیائی ممالک پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں ناکام

اپ ڈیٹ 28 مئ 2019
حفظان صحت ماحول کی فراہمی سے متعلق صورتحال انتہائی مایوس کن ہے، رپورٹ —فائل فوٹو: یو این ڈی پی
حفظان صحت ماحول کی فراہمی سے متعلق صورتحال انتہائی مایوس کن ہے، رپورٹ —فائل فوٹو: یو این ڈی پی

اقوام متحدہ نے ایشیائی پیسیفک ممالک کے بارے میں انکشاف کیا ہے کہ تمام ممالک پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) 2030 میں طے شدہ 17 اہداف کے حصول میں ناکام رہیں گے۔

اقوام متحدہ اکنامکس اینڈ سوشل کمشین برائے ایشیا اینڈ پیسیفک (ای ایس سی اے پی) کے اعداد وشمار کے مطابق ایس ڈی جی کے نصف سے زائد اہداف کے لیے کی جانے والی کوششیں غلط سمت میں جاری ہیں اور ترقی کا گراف ساقط ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیشگوئی

رپورٹ کے مطابق صاف پانی اور حفظان صحت ماحول (ایس ڈی جی 6) کی فراہمی سے متعلق اقدامات انتہائی مایوس کن ہے۔

اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ جائے کار پر ساز گار ماحول اور اقتصادی ترقی (ایس ڈی جی 7) اور ذمہ دارانہ خرچ اور پیدا کاری (ایس ڈی جی 12) کے لیے طے شدہ اہداف حصول سے بہت دور ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خطے میں غربت کے خاتمے (ایس ڈی جی 1)، معیاری تعلیم (ایس ڈی جی 4) کی فراہمی، قابل استعمال اور کلین انرجی (ایس ڈی جی 7) کی دستیابی کے ضمن میں اٹھائے گئے اقدامات سے گراف میں معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی۔

مزیدپڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملنے کا امکان

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماحولیات اور قدرتی وسائل سے متعلق ایس ڈی جی کے اہداف منفی اشاریے ظاہر کررہے ہیں۔

ایس ڈی جی پروگریس رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیائی اور پیسیفک کے ذیلی خطوں مثلاً جنوب اور شمالی جنوبی ایشیا میں بہتر شہری اور کمیونیٹز (ایس ڈی جی 11)، کلائیمیٹ ایکشن (ایس ڈی جی 13) اور لائف آن لینڈ (ایس ڈی جی 15) سے متعلق اہداف میں حکومتی اقدامات مایوس کن رہے جبکہ جنوبی مشرقی ایشیائی حصے میں ایس ڈی جی 8، ایس ڈی جی 13 اور امن، انصاف اور مضبوط اداروں (ایس ڈی جی 16) کے لیے ناکافی اقدامات اٹھائے گئے۔

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ تمام ایشیا پیسیفک کے ذیلی خطے میں ایس ڈی جی کے اہداف سے متعلق قابل اعتماد اعداد و شمار کا فقدان یا عدم دستیابی ایک بڑا چینلج بن کر ابھرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہواوے پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی لانے کی خواہشمند

اس ضمن میں بتا گیا کہ ایک چوتھائی ممالک ماحولیات کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حق میں شواہد دینے سے قاصر رہے۔

اقوام متحدہ نے رپورٹ میں رکن ممالک خصوصاً ایشیائی پیسیفک ممالک پر زور دیا کہ وہ ایس ڈی جی (2030) کے حصول میں سنجیدہ کوششیں کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں