الپوری روڈ کیس میں امیر مقام کے بیٹے کی ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 29 مئ 2019
وکیل کے مطابق منصوبے میں مبینہ کرپشن سے متعلق ایف آئی اے خود بھی لاعلم ہے —فائل فوٹو/ ڈان
وکیل کے مطابق منصوبے میں مبینہ کرپشن سے متعلق ایف آئی اے خود بھی لاعلم ہے —فائل فوٹو/ ڈان

پشاور کی انسداد بدعنوانی عدالت نے ضلع شانگلہ میں الپوری روڈ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما امیر مقام کے صاحبزادے اور دیگر 4 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے امیر مقام کے بیٹے اشتیاق احمد اور دیگر کو ضلع شانگلہ میں الپوری روڈ کی تعمیرات میں وسیع پیمانے پر کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ کے رہنما امیر مقام کے صاحبزادے کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

گرفتار کیے جانے والے دیگر افراد کی شناخت سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد اشفاق، ریزیڈنٹ انجینئر ایسوسی ایٹڈ کلنسلٹنگ انجینئرز (اے سی ای) محمد ایاز، ریزیڈنٹ انجینئر اے سی ای محمد ارشد اور محمد ارشد اینڈ کمپنی کے اٹارنی ہولڈر محمد علی کے ناموں سے کی گئی۔

جج سید کمال حسین شاہ نے فی کس پانچ لاکھ روپے مچلکے کے عوض ملزمان کی ضمانت منظور کی۔

ملزمان کو 13 مئی کو حراست میں لیا گیا اور عدالت نے 17 مئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

امیر مقام کے بیٹے اشتیاق احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تمام متعلقہ دستاویزات ایف آئی اے میں جمع کرائی جاچکی ہیں اور منصوبے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام: امیر مقام نیب کے سامنے پیش

انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے میں مبینہ کرپشن سے متعلق ایف آئی اے خود لاعلم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہوا اور حکومت کی جانب سے تاحال کوئی ادائیگی بھی نہیں کی گئی‘۔

انہوں نے منصوبے میں کرپشن کے الزام کو مسترد کیا۔

وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’سیاسی بنیادوں پر امیر مقام کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا‘۔

بد عنوانی سے متعلق درج ایف آئی آر کے مطابق وزارت مواصلات نے نومبر 2018 میں ایف آئی اے سے رابطہ کیا تھا اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے سے متعلق کیس کے اندراج کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا مسلم لیگ (ن) کے ایک اور رہنما کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ

ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق ملزمان سے 62 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ریکوری کی بھی تجویز زیر غور ہے۔

یاد رہے کہ سڑک کی تعمیر کا منصوبہ امیر مقام کی کمپنی کو 85 کروڑ روپے میں ایک سال کے عرصے میں مکمل کرنا تھا لیکن منصوبہ 10 سال بعد بھی نا مکمل ہے جبکہ اس کا تخمینہ 2 سو 80 کروڑ روپے تجاوز کر چکا ہے۔


یہ رپورٹ 29 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں