چاچا کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے لندن روانہ

اپ ڈیٹ 12 جون 2019
چاچاکرکٹ نے کرکٹ کو زندگی بخشی، برطانوی بلے باز—فائل فوٹو:اے ایف پی
چاچاکرکٹ نے کرکٹ کو زندگی بخشی، برطانوی بلے باز—فائل فوٹو:اے ایف پی

صوفی عبدالجلیل المعروف چاچا کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کے لیے لندن روانہ ہوگئے۔

سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دیگر شہریوں کے علاوہ کھیلوں کا سامان ایکسپورٹ کرنے والوں کی بڑی تعداد چاچا کرکٹ کو الوداع کہنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر چاچا کرکٹ بھی پرجوش

اس موقع پر چاچا کرکٹ نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم عوام کی امنگوں کو زور پورا کرے گی اور موجودہ ٹیم میں بھرپور قابلیت ہے۔

خیال رہے کہ چاچا کرکٹ اپنے مخصوص لباس اور پاکستانی ٹیم کی حوصلہ افزائی میں خاص انداز کی وجہ سے ناصرف پاکستانی شائقین بلکہ بیرون ملک کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔

عالمی مقابلوں میں بھی ٹی وی کیمرا کھیل کے دوران چاچا کرکٹ کے خوشی اور مایوسی پر مشتمل جذبات کی عکس بندی کرتا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع چاچا کرکٹ کے تفصیلی انٹرویو میں کہا گیا کہ برطانوی کرکٹرجیفری بائیکاٹ نے صوفی عبدالجلیل کے لیے کہا تھا کہ ’چاچاکرکٹ نے کرکٹ کو زندگی بخشی‘۔

مزیدپڑھیں: کرکٹ کی کامیاب واپسی، آزادی کپ پاکستان کے نام

اسی طرح بھارتی بلے باز سنیل گواسکر نے کہا تھا کہ ’پاکستان خوش قسمت ہے کہ اس کے پاس چاچا کرکٹ جیسا محب کرکٹ ہے‘۔

خیال رہے کہ چاچا کرکٹ کو قومی ٹیم کی بے لوث حوصلہ افزائی کے اعزاز میں متعدد سرٹیفکیٹ اور تمغے مل چکے ہیں۔

چاچا کرکٹ پہلی مرتبہ 1994 میں اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب وہ متحدہ عرب امارات میں منعقد آسٹریلیشیا کپ میں اپنے مخصوص لباس کے ساتھ قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے پہنچے۔

دو برس بعد چاچا کرکٹ پاکستانی کرکٹ کے شائقین میں مقبولیت اختیار کرچکے تھے۔

مزیدپڑھیں: آئی سی سی کرکٹ کو سیاست زدہ کرنے پر بھارت کے خلاف ایکشن لے، پی سی بی

چاچا کرکٹ نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ’بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ میں 1996 تک متحدہ عرب امارات میں پرکشش ملازمت کررہا تھا‘۔

بعدازاں چاچا کرکٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے رابطہ کرکے انہیں قومی کرکٹ ٹیم کا ’آفیشل چیئر لیڈر‘ بنانے کی خواہش ظاہر کی۔

اس وقت کے پی سی بی چیئرمین سید ذوالفقار علی شاہ بخاری نے چاچا کرکٹ کو پاکستان واپس آنے کا کہا اور انہیں ملکی اور غیرملکی قومی دورے کے لیے اسپانسر کی پیشکش کی۔

چاچا کرکٹ اپنی بیرون ملک ملازمت چھوڑ کر 1998 میں پاکستان آگئے لیکن بدقسمتی سے سیاسی عدم استحکام کے باعث ان سے کیا گیا وعدہ وفا نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی، بھارتی ٹیم کے فوجی ٹوپیاں پہن کر کھیلنے کا نوٹس لے، وزیر خارجہ

پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے کرکٹ بورڈ میں تبدیلیاں کیں اور ذوالفقار علی شاہ بخاری سے کرکٹ بورڈ کی چیئرمین شپ لے لی گئی۔

اس دوران چاچا کرکٹ کو مقامی سطح پر غیرمعمولی مقبولیت حاصل ہوگئی تھی اور کھیلوں کا سامان بنانے والی کمپنیوں اور ایکسپورٹرز نے چاچا کرکٹ کو ہر سطح پر تعاون فراہم کیا۔

چاچا کرکٹ کا کہنا تھا کہ انہیں یو اے ای میں ملازمت چھوڑنے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں