ملائیشیا میں پھنسے 320 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 30 مئ 2019
قومی ایئرلائن کی خصوصی پرواز رات 10 بج کر 10 منٹ پر اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچی— فوٹو: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی ٹوئٹر
قومی ایئرلائن کی خصوصی پرواز رات 10 بج کر 10 منٹ پر اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچی— فوٹو: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی ٹوئٹر

راولپنڈی: پاکستان میں غیر ملکی پروازوں کے لیے مشرقی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے ملائیشیا میں پھنسے 320 پاکستانی خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس پہنچ گئے۔

پاکستانیوں کو لانے والی خصوصی پرواز اسلام آباد ایئر پورٹ پر رات 10 بج کر 10 منٹ پر اپنے طے شدہ وقت سے 45 منٹ تاخیر سے پہنچی۔

خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد لائے جانے والے کچھ پاکستانیوں کو فضائی حدود کی بندش کے بعد ویزا کی مدت پوری ہونے کی وجہ سے ملائیشین حکام کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی خصوصی پرواز کے ذریعے براہ راست پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے ملائیشیا میں پھنسے 320 پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا میں پھنسے 320 پاکستانیوں کیلئے خصوصی پرواز بھیجنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو ویزا یا رہائشی پرمٹ کی مدت مکمل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ ان کی واپسی کی تیاریوں کی نگرانی وزیر شاہ محمود قریشی خود کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی وطن واپسی کے وزارت خارجہ امور کی جانب سے خصوصی سیل تشکیل دیا گیا تھا، جس میں قومی ایئرلائن، وزارت برائے اوورسیز پاکستانیز اور پاکستان بیت المال کے نمائندگان شامل تھے۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے قیدیوں کے واپسی کے لیے خصوصی احکامات جاری کیے تھے تاکہ وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ عید الفطر مناسکیں۔

ہوابازی ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بیت المال نے پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے 4 کروڑ روپے جاری کیے تھے، جو معمولی جرائم میں جیل کی سزا مکمل کرنے کے بعد فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے ملائیشیا میں پھنسے ہوئے تھے۔

بیت المال کے چیئرمین عون عباس نے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی ذوالفقار عباس بخاری کو چیک پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی 3 روزہ دورے پر پاکستان آمد

ایوی ایشن ڈویژن نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی شہریوں کی واپسی کے لیے بیت المال کو 4 کروڑ روپے اور دفتر خارجہ کو ایک کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وفاقی وزیر برائے ہوا بازی نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد فضائی حدود کی بندش کے باعث 3 سے سو زائد پاکستانیوں کو رہائی کے بعد ملائیشیا کے حراستی کیمپوں میں بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کوالالمپور سے اسلام آباد تک براہ راست پرواز شروع کرنے کے لیے ملائشین حکام سے رابطے میں تھی۔

زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستانی قیدیوں کو عید سے قبل گھر واپس لانے کے اقدام میں وزیراعظم عمران خان متحرک تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے دنیا میں پیغام میں جائے گا کہ پاکستان اپنے شہریوں کی دیکھ بھال میں سنجیدہ ہے۔


یہ خبر 30 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں

Khalid H. khan May 30, 2019 10:12am
Good work by PTI govt.