نااہلی کیس: عمران خان کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب

درخواست گزار کے مطابق عمران خان نے سول نافرمانی کے لیے عوام کو اکسایا — فائل فوٹو: اے ایف پی
درخواست گزار کے مطابق عمران خان نے سول نافرمانی کے لیے عوام کو اکسایا — فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد وحید نے لائیرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔

لاہورہائیکورٹ نے پی ٹی وی حملہ کیس میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش کریں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے مقرر

اس سے قبل 20 مئی کو لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی کے لیے دائر درخواست کی جلد سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے اس کی سماعت آئندہ ہفتے کے لیے مقرر کردی تھی۔

خیال رہے کہ درخواست میں وفاقی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں عمران خان نے سول نافرمانی کے لیے عوام کو اکسایا، انہوں نے لوگوں کو اکسایا کہ وہ ٹیکس ادا نہ کریں اور بیرون ممالک سے رقوم بھی نہ بھیجیں۔

درخواست میں مزید بتایا گیا کہ عمران خان نے حامیوں سمیت پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بولا اور املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ عمران خان نے سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی پر بھی حملہ کیا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ عمران خان نے ملکی سالمیت کے خلاف اقدامات کیے اور ملک کے سیاسی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نااہلی: 'آئندہ ایسی درخواست دائر کی تو جرمانہ کریں گے'

درخواستگزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کو آرٹیکل 62 ون جی کے تحت نا اہل قرار دیا جائے جبکہ عمران خان کے خلاف 124 اے کے تحت کارروائی کا حکم بھی دیا جائے۔

خیال رہے کہ 21 جنوری 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ آئندہ ایسی درخواست کی گئی تو جرمانہ کریں گے۔

مذکورہ درخواست حافظ احتشام کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے لیے جولائی 2018 کے انتخابات سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں