لکی موٹرز کا پیوگیوٹ گاڑیاں اسمبل کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 01 جون 2019
پی ایس اے گروپ کی پیسنجر اور لائٹ کمرشل گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ اور فروخت کی جائے گی— فائل فوٹو/ اے ایف پی
پی ایس اے گروپ کی پیسنجر اور لائٹ کمرشل گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ اور فروخت کی جائے گی— فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: پاکستانی آٹو موبائل کمپنی لکی موٹرز لمیٹڈ (ایل ایم ایل) نے فرانس کے کار ساز گروپ پی ایس اے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت اور اظہارِ دلچسپی کا معاہدہ کیا ہے جس کے بعد پاکستان میں یورپی گاڑیاں اسمبل کی جائیں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مفاہمتی یادداشت اور اظہارِ دلچسپی کے معاہدے پر دستخط کے بعد لکی موٹرز لمیٹڈ، پی ایس اے گروپ کی پیسنجر اور لائٹ کمرشل گاڑیوں کی اسمبلنگ، مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ، ڈسٹری بیوشن اور فروخت کرے گا۔

لکی موٹرز نے بن قاسم انڈسٹریل پارک میں قائم مینوفیکچرنگ یونٹ میں پی ایس اے گاڑیوں کی اسمبلنگ کا ارادہ کیا ہے۔

یونس برادرز گروپ کی کمپنی لکی موٹرز لمیٹڈ پہلے ہی کورین کمپنی کِیا کی گاڑیاں پاکستان میں متعارف کروا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاک سوزوکی کا آلٹو 660 سی سی کی فروخت کی تاریخ کا اعلان

دوسری جانب گروپ پی ایس اے، پیوگیوٹ، سٹریون، ڈی ایس، اوپل اور واکس ہال برانڈ کے تحت فروخت ہونے والی آٹو موبائلز اور موٹر سائیکلز کا فرانسیسی مینوفیکچرر ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے لکی موٹرز لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) آصف رضوی نے کہا کہ گروپ پی ایس اے سے حالیہ پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان میں مقامی سطح پر تیار کی گئی یورپی گاڑیاں متعارف کروانے سے مثالی تبدیلی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آٹو ڈیولمپنٹ پالیسی (اے ڈی پی) 21-2016 کے تحت سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) میں 'اے' کیٹیگری گرین فیلڈ سرمایہ کاری کے لیے درخواست دی ہے۔

آصف رضوی کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 ماہ میں پی ایس اے کے ساتھ ضروری معاہدوں پر جائزے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ہم نے پیوگیوٹ گاڑیاں اسمبل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ملک میں کمپلیٹ ناک ڈاؤنن یونٹ (سی کے ڈی) کیٹیگری میں آنے والی پہلی یورپی گاڑی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: 'KIA موٹرز پاکستان میں کاریں اسمبل کرے گی'

لکی موٹرز کے سی ای او کا کہنا تھا کہ نئے منصوبے میں ایل ایم ایل پلانٹ یورپی گاڑیوں کی اسمبلنگ کے لیے استعمال ہونے کے لیے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آٹو موبائل مینوفیکچرنگ کے مستقبل میں مختلف آٹو گروپس کے برانڈ کی تیاری بھی شامل ہونی چاہیے جس کی بنیاد ہم رکھ رہے ہیں۔

16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے الفطیم-رینالٹ منصوبے سے متعلق تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے فرنچ گاڑی کی آمد انتہائی حوصلہ افزا ہے۔

آٹو ڈیولپمنٹ پالیسی 2021-2016 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زائد سرمایہ کاری حاصل ہوئی ہے جو اپنے منصوبوں کی تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں