عیدالفطر کی خوشیاں: پنجاب، خیبرپختونخوا کی جیلوں سے 820 قیدی رہا

04 جون 2019
قیدیوں کی بڑی تعداد جرمانے کی رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے مختلف جیلوں میں سزا کاٹ رہے ہیں—فائل فوٹو:اے ایف پی
قیدیوں کی بڑی تعداد جرمانے کی رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے مختلف جیلوں میں سزا کاٹ رہے ہیں—فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: پنجاب اور خیبرپختونخوا کی مختلف جیلوں میں قید 8 سو 20 قیدیوں کو عیدالفطر کے موقع پر رہا کردیا گیا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دونوں صوبوں کی حکومتوں کو ہدایت کی تھی کہ جن قیدیوں نے اپنی سزا کی مدت پوری کرلی لیکن عدالت کی جانب سے عائد جرمانے کی ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں، ان کو رہائی دے دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی جیلوں سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی، رمضان میں اچھی خبر ملنے کا امکان

واضح رہے کہ عدالت سزا کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کرتی ہے تاہم عدم ادائیگی کی صورت میں مجرم کو مزید سزا بھگتنی پڑتی ہے۔

قیدیوں کی بڑی تعداد جرمانے کی رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے مختلف جیلوں میں سزا کاٹ رہی ہے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومتوں نے مجموعی طور پر 27 کروڑ روپے جرمانے کی رقم ادا کر کے قیدیوں کو آزاد کروایا۔

مزیدپڑھیں: حکومت نے 514 قیدیوں کا جرمانہ ادا کر کے انہیں رہا کردیا

دونوں حکومتوں کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی تھیں کہ قیدی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ عید کی خوشیاں منا سکیں۔

اس سے قبل رواں برس کے آغاز میں وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب میں زیر حراست 2 ہزار 107 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے درخواست کی تھی۔

27 مئی کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے متمول افراد کے دیے گئے عطیات کے ذریعے اکٹھے ہونے والے 38 لاکھ 20 ہزار روپے، 6 سو 57 غریب قیدیوں کے دیت اور جرمانوں کی مد میں ادا کردیے، جس کے بعد بیشتر قیدیوں کو رہا کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ اجلاس: عمر رسیدہ قیدیوں کی رہائی کی منظوری

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت معاشرے کے دیگر حصوں کے ساتھ مل کر قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حقیقی صورتحال کا بذات خود جائزہ لینے کے لیے ذاتی طور پر پنجاب بھر میں جیلوں کے دورے کیے تاکہ زمینی حقائق کے مطابق فلاحی اقدامات اٹھائے جائیں۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 4 جون 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں