ایک رات کی خراب نیند بلڈپریشر بڑھانے کے لیے کافی

06 جون 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

ایک رات کی خراب نیند نہ صرف جسمانی تھکاوٹ اور چڑچڑے پن کا باعث بنتی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں بلڈپریشر بھی بڑھتا ہے جس کا اثر اگلے دن تک برقرار رہتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایریزونا یونیورسٹی کی تحقیق میں ناقص نیند اور خون کی شریانوں سے جڑے امراض کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے دوران 21 سے 70 سال کی عمر کے 300 مردوں اور خواتین کا جائزہ لیا گیا جن میں امراض قلب کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔

2 دن تک ان افراد کے بلڈپریشر کو مسلسل مانیٹر کیا گیا اور معلوم ہوا کہ جو لوگ کم سونے کے عادی تھے ان کا بلڈپریشر بڑھ گیا جبکہ اگلے دن بھی بلڈپریشر ریڈنگ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ بلڈپریشر خون کی شریانوں کے امراض کی پیشگوئی کے لیے اہم ترین عنصر ہے اور ماضی میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ نیند کی کمی اور امراض قلب سے اموات کے درمیان تعلق موجود ہے۔

انہوں نے مناسب نیند کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 7 گھنٹے کی اچھی معیاری نیند کے ذریعے بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنا ممکن ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے Psychosomatic میڈیسین میں شائع ہوئے۔

اس سے پہلے رواں سال کے آغاز میں اسپین کے اسپینش نیشنل سینٹر فار کارڈیووسکولر ریسرچ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 6 گھنٹے سے کم نیند سے خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 35 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

نیند کی کمی سے خون کی شریانوں میں ایسا مواد جمع ہونے لگتا ہے جو انہٰں تنگ اور سخت بناتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اچھی نیند امراض قلب کے علاج کے لیے مخصوص ادویات کے مقابلے میں زیادہ تیز اور سستا طریقہ کار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں