شمالی وزیرستان میں دھماکا، پاک فوج کے 3 افسران اور ایک لانس حوالدار شہید

اپ ڈیٹ 07 جون 2019
آئی ایس پی آر کے مطابق بم سڑک کنارے نصب کردیا گیا تھا—فوٹو:آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق بم سڑک کنارے نصب کردیا گیا تھا—فوٹو:آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں نے پاک فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا جہاں دھماکے کے نتیجے میں 3 افسران اور ایک لانس حوالدار سمیت 4 عہدیدار شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ کمر میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں فوجی گاڑی نشانہ بنی جس سے شہادتیں ہوئیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہید افسران میں گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کے علاقے کریم آباد سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ کرنل راشد کریم بیگ، کراچی سے تعلق رکھنے والے میجر معیز مقصود بیگ، خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت سے تعلق رکھنے والے کیپٹن عارف اللہ اور پنجاب کے علاقے چکوال سے تعلق رکھنے والے لانس حوالدار ظہیر شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ وہی جگہ ہے جہاں سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کیا تھا اور چند سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: دہشت گردوں کے حملے میں 2 ایف سی اہلکار شہید

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اس واقعے کے شہدا سمیت سیکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار شہید اور35 زخمی ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹر میں جاری اپنے بیان میں کہا کہ ‘شمالی وزیرستان کے علاقے خڑکمر میں دہشت گردوں کے نصب بم کردہ بم کے دھماکے سے 3 افسران اور ایک سپاہی کی شہادت کا سن کر گہرا دکھ ہوا’۔

اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ‘شہدا کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں’۔

وزیراعظم نے سپاہیوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں اپنے سپاہیوں کی قربانیوں اور بہادری پر ان کا سلیوٹ کرتا ہوں اور پوری قوم ان کے پیچھے کھڑی ہے’۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی پاک فوج کے افسران اور جوان کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے جاری بیان میں شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ کمر میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہادتوں پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دشمن پاکستان کا امن تباہ کرنے کے درپے ہیں، دہشت گرد اپنے مذموم حملوں سے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔

شہباز شریف نے کہا کہ شہدا کی عظیم قربانیاں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی اور پوری قوم شہدا کی قرض دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہدا کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اللہ تعالی شہدا کو بلند ترین مرتبہ عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کا ایک اور حملہ، سپاہی شہید

سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی شمالی وزیر ستان میں فوجی افسران کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور فوجی افسروں اور جوان کو خراج عقیدت پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرتی ماں پر جان قربان کرنے والے جاں باز قوم کے ہیرو ہیں اور شہدا کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ عید کے دوسرے روز بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں دہشت گردوں کے حملے میں پیڑولنگ پر مامور 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں نے عید کے دوسرے روز ضلع ہرنائی کی تحصیل خوست میں ایف سی کی پیڑولنگ ٹیم پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہو گئے۔

بیان کے مطابق شہید ہونے والوں میں 23 سالہ سپاہی یار محمد کا تعلق ضلع سبی اور 19 سالہ سپاہی مہتاب خان کا تعلق خبیر پختونخوا کے علاقے لکی مروت سے تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

شمالی وزیرستان میں ہی یکم جون کو پاک فوج کی پیٹرولنگ گاڑی پر فائرنگ اور بم حملے کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید ہوگئے تھے۔

اس واقعے پر آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں کیا گیا جہاں 26 سالہ سپاہی امل شاہ شہید ہوگئے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور گذشتہ ایک ماہ کے دوران علاقے میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں 5 اہلکار شہید اور 31 زخمی ہو چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں