کینیڈا کا ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک اشیا پر پابندی کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 11 جون 2019
سائنسی بنیادوں پر جائزے کی بنیاد پر مصنوعات  پر پابندی کا فیصلہ کیا جائے گا — فائل فوٹو/ رائٹرز
سائنسی بنیادوں پر جائزے کی بنیاد پر مصنوعات پر پابندی کا فیصلہ کیا جائے گا — فائل فوٹو/ رائٹرز

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ 2021 تک ملک میں ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کی مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔

امریکی خبررساں ادارے ’ اے پی‘ کی کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ سائنسی بنیادوں پر جائزے کی بنیاد پر مخصوص اشیا پر پابندی کا فیصلہ کیا جائے گا، لیکن حکومت پانی کی بوتلوں، پلاسٹک کی تھیلیوں اور اسٹراز پر غور کر رہی ہے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ’2021 سے قبل کینیڈا، ساحلی بندرگاہوں پر ایک مرتبہ استعمال ہونے والی نقصان دہ پلاسٹک پر پابندی عائد کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت نے یورپی یونین کی پارلیمنٹ سے متاثر ہو کر یہ فیصلہ کیا جس نے مارچ میں ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک مصنوعات کی وجہ سے ہونے والی آلودگی کے خلاف ان پر بڑے پیمانے پر پابندی عائد کی تھی۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین نے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک پر پابندی عائد کردی

یورپی یونین کے رکن ممالک سے وابستہ قانون سازوں کو اس اقدام کے اطلاق سے قبل لازمی طور پر رائے شماری کرنی چاہیے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ’اکثر ممالک ایسا کررہے ہیں اور کینیڈا بھی ان میں سے ایک ہوگا، یہ ایک بڑا قدم ہوگا اور ہم جانتے ہیں کہ 2021 تک ہم یہ کرسکتے ہیں‘۔

خیال رہے کہ کینیڈا میں استعمال ہونے والے پلاسٹک کا 10 فیصد سے بھی کم حصہ 'ری سائیکلنگ' کے ذریعے دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے۔

کینیڈا کی حکومت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال تقریبا 10 لاکھ پرندے اور ایک لاکھ سمندری جانور پلاسٹک کھانے یا اپنے گرد لپٹنے کی وجہ سے زخمی ہوتے یا مر جاتے ہیں۔

یورپی یونین کے اقدام سے بڑی تعداد میں پلاسٹک کی مصنوعات اثر انداز ہوں گی جن کے مناسب متبادل موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھوک سے ہلاک ہونے والی وہیل کے پیٹ سے 40 کلو پلاسٹک برآمد

ایک اندازے کے مطابق مذکورہ اقدام سے ہونے والی تبدیلیوں پر یورپی بلاک کی معیشت پر 25 کروڑ 90 لاکھ سے 69 کروڑ 50 لاکھ یورو (29 کروڑ 10 لاکھ سے 78 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ) کی سالانہ لاگت آئے گی۔

تاہم یہ واضح نہیں کہ پلاسٹک پر پابندی کے فیصلے سے کینیڈا پر کتنی لاگت آئے گی۔

دوسری جانب چین کی جانب سے یورپی یونین کی پلاسٹک مصنوعات کی باقیات درآمد نہ کرنے کے فیصلے سے پابندی میں مدد ملی۔

چین نے گزشتہ برس یورپی یونین کی پلاسٹک مصنوعات کے فضلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کا انتخاب کیا تھا۔

فلپائن، دولت مند اقوام کی جانب سے ملک کو ملبہ پھینکے کی جگہ کے طور پر استعمال کرنے سے متعلق شکایت کرتا رہا ہے۔

گزشتہ ماہ فلپائن کے حکام نے غیر قانونی طور پر ملک میں لائے گئے کچرے کے 69 کنٹینرز کینیڈا واپس بھیجے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں