نائیجیریا:جرائم پیشہ افراد کی کارروائیوں میں 43 افراد جاں بحق

10 جون 2019
نائیجیریا کےشمالی علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کی جانب سے اکثر ایسی وارداتیں کی جاتی ہیں—فائل/فوٹو:رائٹرز
نائیجیریا کےشمالی علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کی جانب سے اکثر ایسی وارداتیں کی جاتی ہیں—فائل/فوٹو:رائٹرز

نائیجیریا کے شمالی علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کی جانب سے شہریوں کی املاک کو لوٹنے اور دیگر وارداتوں کی نئی لہر میں کم ازکم 43 افراد جاں بحق ہوگئے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں اور شہریوں کی قیمتی اشیا کے علاوہ مویشیوں کو بھی چرایا اور مسلح موٹر سائیکل سواروں نے 43 افراد کو بھی نشانہ بنایا۔

رپورٹس کے مطابق نائیجیریا میں یہ وارداتیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کو ہوتی ہیں جہاں جرائم پیشہ افراد جنگل سے آتے ہیں شہریوں سے اسلحے کے زور پر ان کی املاک کو چراتے ہیں۔

ایک شہری عبداللہ دانتانی کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق ستیرو گاؤں سے ہے جہاں مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، اسی طرح ان کے گاؤں میں 18 افراد کو قتل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ریاست سوکوٹو کے ضلع رباہ میں جرائم پیشہ افراد نے 4 گاؤں کو لوٹا اور 25 افراد کو قتل کیا۔

سوکوٹو کے پولیس افسر ابراہیم کاوجے کا کہنا تھا کہ ’25 افراد کو مارا گیا ہے اور حملہ آوروں کئی مویشیوں کو بھی ساتھ لے کرگئے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے ایک خاتون مخبر سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار خاتون پاگل کا روپ دھار کر گینگ کو معلومات دیتی تھیں’۔

سوکوٹو کے ضلع ایسا میں ستیرو گاؤں میں کیے گئے حملے میں 18 افراد کو قتل کیا گیا جس کے بعد مویشی بھی چرائی گئیں۔

خیال رہے کہ نائیجیریا کے شمالی علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کے گینگز گاؤں سے شہروں تک اسلحے کے زور ڈکیتیاں کرتے ہیں اور مزاحمت پر شہریوں کو قتل کردیتے ہیں جبکہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا سلسلہ بھی گزشتہ طویل عرصے سے جاری ہے۔

نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری نے شہریوں کے قتل کی بھرپور مذمت کی اپنے بیان میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس طرح کے گھناونے کاموں کے سہولت کاروں اور جرائم پیشہ افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا’۔

ہیومن رائٹس واچ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 'سیکیورٹی فورسز شہریوں کی جان و مال کےتحفظ اور جرائم پیشہ افراد کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں