جعلی اکاؤنٹس کیس: انور مجید کے بیٹے، دیگر 2 ملزمان کا چار روزہ ریمانڈ

15 جون 2019
تفتیشی افسر نے جج سے ملزمان کے عارضی ریمانڈ کی استدعا کی تھی — فائل فوٹو / نیب ویب سائٹ
تفتیشی افسر نے جج سے ملزمان کے عارضی ریمانڈ کی استدعا کی تھی — فائل فوٹو / نیب ویب سائٹ

کراچی کی احتساب عدالت نے مبینہ جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کے کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گرفتار کیے گئے انور مجید کے بیٹے اور دیگر 2 ملزمان کا چار روزہ ریمانڈ دے دیا۔

نیب نے کیس کے اہم ملزم اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید کے بیٹے خواجہ مصطفیٰ ذوالقرنین مجید کو جمعہ کے روز گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

نیب کی جانب سے انور مجید کے قریبی رشتہ دار اور اومنی گروپ سے منسلک خواجہ محمد سلمان یونس کو بھی گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ اس کے علاوہ کیس کے ایک اور ملزم وحید احمد ملک کو بھی حراست میں لیا گیا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: جعلی اکاؤنٹس کیس پر نیب کی پہلی پیش رفت رپورٹ جمع

تفتیشی افسر نے تینوں ملزمان کو احتساب عدالت کے منتظم جج کی عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ ملزمان کو نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے دوران گرفتار کرنے اور انکوائری کی اجازت دی گئی۔

انہوں نے ملزمان کے عارضی ریمانڈ کی استدعا کی تاکہ انہیں اسلام آباد کے منتظم جج کے روبرو پیش کیا جاسکے۔

جج فرید انور قاضی نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کا 18 جون تک کا عارضی ریمانڈ دے دیا اور انہیں اسلی سماعت میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

یاد رہے کہ چند روز قبل نیب نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پھر ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کے 16 کیسز کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس راولپنڈی منتقل کرنے کےخلاف تمام اپیلیں مسترد

آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور کاروباری شراکت دار انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے سابق چیئرمین حسین لوائی اور بینکر طحہٰ رضا کو پہلے ہی اس کیس میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں