حیدر آباد میں مقامی اخبار کا صحافی ’قتل‘

اپ ڈیٹ 16 جون 2019
پولیس نے لاش تحویل میں لے کر لیاقت یونیورسٹی ہسپتال منتقل کردی — فائل فوٹو/ڈان نیوز
پولیس نے لاش تحویل میں لے کر لیاقت یونیورسٹی ہسپتال منتقل کردی — فائل فوٹو/ڈان نیوز

حیدرآباد میں کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں صحافی کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بتایا گیا کہ ڈیلی کاوش اخبار سے وابستہ الیاس وارثی کی لاش ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر کے صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر کام کرنے پر مجبور

بتایا گیا کہ 50 سالہ الیاس وارثی کے سر پر تیز دھار چیز کا گہرا زخم بھی تھا۔

متقول صحافی کے بیٹے حسنین نے پریس کلب کے متعلقہ حکام کو بذریعہ فون اطلاع دی کہ ان کے والد فون کال وصول نہیں کررہے۔

بعدازاں حسنین اپنے دوستوں کے ہمراہ الرحیم شاپنگ پلازہ پہنچے جہاں تیسری منزل پر ان کے والد الیاس وارثی کا فلیٹ تھا۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ ’حسنین اپنے دوست کے ہمراہ دروازہ توڑ کے اندر گئے تو اپنے والد کو مردہ حالت میں پایا جبکہ دوسرے کمرے میں موجود دونوں الماریاں کھلی ہوئی تھیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے صحافی ذیشان بٹ کے قتل کا نوٹس لے لیا

پولیس نے لاش تحویل میں لے کر لیاقت یونیورسٹی ہسپتال پہنچا دی۔

’فریڈم نیٹ‘ کے مطابق 2013 سے 2018 کے درمیان ملک بھر میں 26 صحافیوں کو قتل کیا گیا اور اس حوالے سے پنجاب سب سے خطرناک صوبہ ثابت ہوا، جہاں فرائض منصبی نبھاتے ہوئے 8 صحافیوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

اسی دوران خیبرپختونخوا میں 7 جبکہ سندھ اور بلوچستان میں 5، 5 صحافی قتل ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں