’ایکس مین: ڈارک فینکس کے بعد ’مین ان بلیک‘ اور ’شافٹ‘ بھی ناکام

اپ ڈیٹ 17 جون 2019
مین ان بلیک کو رواں ماہ 13 جون کو ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
مین ان بلیک کو رواں ماہ 13 جون کو ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

ہولی وڈ سائنس فکشن فلم ’ایکس مین: ڈارک فینکس‘ کے بعد ’مین ان بلیک انٹرنیشنل‘ اور ’شافٹ‘ بھی ناکام ہوگئیں۔

ایکس مین ڈارک فینکس کو رواں ماہ 5 جون، ’مین ان بلیک‘ کو رواں ماہ 13 جون اور ’شافٹ‘ کو رواں ماہ 14 جون کو شمالی امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ریلیز کیا گیا تھا۔

تینوں فلمیں کامیاب سیریز کی نئی فلمیں تھیں اور خیال کیا جا رہا تھا کہ تینوں اچھی کمائی کرنے میں کامیاب جائیں گی، تاہم ایسا نہ ہوسکا۔

’ایکس مین: ڈارک فینکس‘ کے بعد ’مین ان بلیک انٹرنیشنل‘ اور ’شافٹ‘ کی ناکامی نے فلمی تجزیہ نگاروں کو پریشان کردیا۔

’مین ان بلیک انٹرنیشنل‘ معروف فلم سیریز ’مین ان بلیک‘ کی چوتھی فلم تھی، جس میں کرس ہیمس ورتھ، ٹیسا تھومپسن، کمیل نانجیانی اور ربیکا فرگوسن جیسے اداکار ایکشن میں دکھائی دیے۔

خیال کیا جا رہا تھا کہ ’مین ان بلیک‘ سیریز کی یہ چوتھی پہلے ریلیز کی گئی باقی تینوں فلموں کی طرح شاندار کمائی کرنے میں کامیاب جائے گی، تاہم فلم نے توقعات سے کم کمائی کرکے سب کو حیران کردیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق ’مین ان بلیک انٹرنیشنل‘ نے مقامی باکس آفس سے محض 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمائی کی جو سیریز کی پہلی تینوں فلموں کی ابتدائی ہفتے کی کمائی سے کم تھی۔

’مین ان بلیک‘ سیریز کی پہلی ریلیز ہونے والی تینوں فلموں نے ابتدائی ہفتے میں 5 کروڑ ڈالر کی کمائی کی تھی، جب کہ نئی فلم نے محض 2 کروڑ 80 لاکھ کما کر بدترین کمائی کرنے والی فلموں میں جگہ بنائی۔

یہ بھی پڑھیں: ’مین ان بلیک: انٹرنیشنل‘ میں اداکاروں کے سحر انگیز مناظر

تقریبا 11 کروڑ ڈالر کی لاگت سے بنائی گئی فلم نے ابتدائی ہفتے میں شمالی امریکا سمیت دنیا کے 36 ممالک سے اپنی بجٹ سے بھی کم کمائی کی۔

’مین ان بلیک انٹرنیشنل‘ کی کہانی ہائی ٹیکنالوجی ہتھیاروں سے لیس ایجنٹس اور زمین پر آنے والی طاقتور خلائی قوت کے انجانی گروپس کے درمیان جنگ کے گرد گھومتی ہے۔

فلم میں کرس ہیمس ورتھ اور ٹیسا تھومپسن ہائی ٹیکنالوجی سے لیس ہتھیاروں کی ایجنسی کے ایجنٹس کا کردار ادا کرتے ہوئے طاقتورخلائی قوت سے لڑتے دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: دنیا کو 'ڈارک فینکس' سے بچانے کے لیے ایکس مین کی واپسی

پروڈیوسر والٹر ایف پارکس اور لاری مکنولڈ کی اس فلم کی ہدایات ایف گیری گرے نے دی تھیں اور اس کی کہانی آرٹ مارکم اور میٹ ہالووے نے لکھی تھی۔

اس سیریز کی تیسری فلم ’مین ان بلیک تھری‘ 2012 میں ریلیز کی گئی جب کہ دوسری فلم 2002 اور پہلی فلم 1997 میں ریلیز کی گئی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں نہ صرف ’مین ان بلیک انٹرنیشنل‘ ناکام ہوئی بلکہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی دیگر بڑی ہولی وڈ فلمیں بھی ناکام ہوئی ہیں۔

دیگر ناکام ہونے والی ہولی وڈ فلموں میں ’ایکس مین‘ سیریز کی فلم ’ڈارک فینکس‘ اور ایکشن فلم ’شافٹ‘ بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں