’وقت آ گیا ہے کہ پی آئی اے اپنا بوجھ خود اٹھائے‘

اپ ڈیٹ 17 جون 2019
سپریم کورٹ نے پی آئی اے بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی—فائل فوٹو: اے پی پی
سپریم کورٹ نے پی آئی اے بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی—فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو کراچی میں کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے دیا گیا عدالت عظمیٰ کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے قومی ایئر لائن سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔

سماعت میں قومی ایئر لائن کے وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری نے پی آئی اے انتظامیہ کو کراچی میں موجود تمام کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی بحالی کے لیے حکمت عملی پر غور

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی جو بعد میں ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے دیے گئے حکم پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ پی آئی اے میں پہلے ہی ضرورت سے کئی گنا زائد عملہ موجود ہے۔

اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے وکیل پی آئی اے سے استفسار کیا کہ انہوں نے عدالت کے دوسرے بینچ کو حکم امتناع سے آگاہ کیوں نہیں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی پی آئی اے کو منافع بخش ادارے بنانے کی ہدایت

جس پر ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ بینچ کراچی میں اس کیس کی سماعت کررہا تھا اور وہ اس کیس میں پی آئی اے کی نمائندگی نہیں کررہے تھے۔

جسٹس عظمت سعید نے وکیل پی آئی اے کو ملازمین کی مستقلی کے حکم کے خلاف درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں کہ ایک ہی عدالت کے 2 متنازع احکامات ہوں۔

انہوں نے پی آئی اے کو ہدایت کی کہ 10 سالہ آڈٹ رپورٹ پر کارروائی کی جائے، جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ پی آئی اے اپنا بوجھ خود اٹھائے۔

بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں