‘عالمی برداری افغان پناہ گزین کے مسائل دور کرنے کیلئے تعاون کرے’

اپ ڈیٹ 18 جون 2019
افغان پناہ گزین کے مسائل دور کرنے والے منصوبے کو 2021 تک توسیع دینے پر آمادگی ظاہر کی گئی۔ —فائل فوٹو: اےایف پی
افغان پناہ گزین کے مسائل دور کرنے والے منصوبے کو 2021 تک توسیع دینے پر آمادگی ظاہر کی گئی۔ —فائل فوٹو: اےایف پی

اسلام آباد: پاکستان، ایران، افغانستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے مستقبل میں افغان پناہ گزین کی صورتحال دوبارہ جنم نہ لینے کے لیے عالمی برادری سے میزبان ممالک اور کمیونٹیز کے لیے ترقیاتی تعاون فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے اسٹیرنگ کمیٹی (کیو4) کے اجلاس کی صدارت کی جس میں افغانستان کے وزیر برائے پناہ گزین سید حسین علیمی، ایرانی ڈپٹی وزیر داخلہ برائے سیکیورٹی حسین ذوالغفاری، یو این ایچ سی آر کی ڈائریکٹر برائے ایشیا نڈریکا فارمیلے شریک ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کا وعدہ شرمندہ تعبیر ہوگیا

تمام فریقین نے افغان پناہ گزین کے مسائل حل کرنے سے متعلق پروگرام (ایس ایس اے آر) کو جاری رکھنے اور ایسے 2021 تک توسیع دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

اجلاس میں پروگرام کی حکمت عملی کو موثر بنانے کے لیے مشترکہ مشاورت اور وسائل کی ترسیل پر زور دیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے ایس ایس اے آر کو مکمل طور پر عملدرآمد کرنے کے لیے ترقیاتی شبعوں اور شراکت داروں سے تعاون پر زور دیا۔

شہریار خان آفریدی نے عالمی برداری سے متاثرہ پناہ گزینوں، میزبان علاقوں پر مشتمل پروگرام کے لیے مزید فنڈز کی اپیل کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغانستان میں دوبارہ استحکام لانے کے لیے کام کرے۔

مزیدپڑھیں: افغان پناہ گزینوں کا پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع کا مطالبہ

اس موقع پر یو این ایچ سی آر کی ڈائریکٹر برائے ایشیا نڈریکا فارمیلے نے حکومت پاکستان اور ایران کی جانب سے چار دہائیوں سے افغان پناہ گزینوں کے لیے میزبانی کی خدمات کو تسلیم کیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں رضاکارانہ طو رپر واپس آنے والے افغان پناہ گزینوں کے لیے عالمی برادری کو اپنے تعاون میں مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

افغانستان کے وزیر برائے پناہ گزین سید حسین نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں پناہ گزینوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور افغانستان میں ناقص سیکیورٹی کے باعث ایس ایس اے آر منصوبہ مکمل اہداف حاصل نہیں کرسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس ایس اے آر کا فعال رہنا اور اس کے ٹائم فریم میں توسیع بہت ضروری ہے۔

ایرانی وزیر نے کہا کہ ان کے ملک نے افغان پناہ گزینوں کے لیے اپنی خدمات میں مزید توسیع کی ہے۔

مزیدپڑھیں: پاکستان کا افغان پناہ گزینوں کے قیام میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ ایران میں موجود افغان پناہ گزینوں کے لیے ڈرائیورنگ لائسنس اور بعض علاقوں میں کام کرنے کے لیے ورک ویزا جاری کیا گیا۔

انہوں نے بھی عالمی برداری سے اپنے مثبت کارکردار کو نبھانے پر زور دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں