فرنٹ مین کا حمزہ شبہاز کیلئے 60 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کا اعتراف

18 جون 2019
حمزہ اور سلمان مشتاق اینڈ کو کمپنی کے ذریعے ترسیلات زر منگواتے تھے، اعترافی بیان—فائل فوٹو: ڈان نیوز
حمزہ اور سلمان مشتاق اینڈ کو کمپنی کے ذریعے ترسیلات زر منگواتے تھے، اعترافی بیان—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور ان کے بھائی سلمان شہباز کے مبینہ فرنٹ مین نے دونوں بھائیوں کے لیے 60 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کرلیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مشتاق چینی نے اپنی اعترافی بیان میں اقرار کیا کہ ’جب دونوں بھائیوں نے 2005 میں فیملی شوگر ملز کا کاروبار سنبھال تب سے ان کے لیے کام کررہا ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کے بیرونِ ملک جانے پر پابندی، دوحا جانے سے روک دیا

واضح رہے کہ مبینہ فرنٹ مین مشتاق چینی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے سی پی سی کی شق 164 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے اہلکاروں نے مشتاق چینی کو جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا کے سامنے پیش کیا تھا۔

نیب کی جانب سے مجسٹریٹ کو بتایا گیا کہ نیب چیئرمین مشتاق چینی کی وعدہ معاف گواہ درخواست منطور کرچکے ہیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے نیب ٹیم اور مشتاق چینی کے وکیل کی عدم موجودگی میں مشتاق چینی کا بیان ریکارڈ کیا۔

ڈان کو موصول ہونے والی اعترافی بیان کاپی کے مطابق مشتاق چینی نے کہا کہ حمزہ اور سلمان شہباز ان کی کمپنی مشتاق اینڈ کو کے اکاؤنٹ پر ترسیلات زر منگواتے تھے۔

مزیدپڑھیں: نیب کا حمزہ شہباز کے گھر کا کئی گھنٹے تک محاصرہ، گرفتاری کے بغیر واپس روانہ

بیان کے مطابق اس وقت مشتاق چینی رمضان شوگر ملز کا ہول سیل ڈیلر تھا۔

مشتاق چینی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’میں ترسیلات زر بھیجنے والے کے بارے میں کچھ نہیں جانتا اور میرا کام صرف چیک کے ذریعے مذکورہ رقم سلمان جاری کرنا تھا‘۔

خیال رہے کہ15 جون کو نیب اور مشتاق چینی کے وکیل کی جانب سے اعترافی بیان ریکارڈ کرانے کے وقت موجودگی کے اصرار پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے بیان ریکارڈ کرنے سے منع کردیا تھا۔

مجسٹریٹ کے سامنے مشتاق چینی کے بیان ریکارڈ کرانے کے بعد نیب نے انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت میں کہا کہ بیورو کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا اگر مشتبہ شخص کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے حمزہ شہباز کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا

بعدازاں احتساب عدالت نے مشتاق چینی کو جیل بھیج دیا۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز پہلے نیب کی حراست میں ہیں جبکہ سلمان شہباز بیرون ملک میں ہیں۔

نیب کی جانب سے الزام ہے کہ حمزہ شہباز نے متعدد بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 2006 سے 2017 کے دوران تقریباً 50 کروڑ روپے کریڈٹ کیا گیا۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز کے خلاف نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز، آمدن سے زائد اثاثہ جات اور صاف پانی کیس میں ریفرنس دائر کیے گئے ہیں۔

رمضان شوگر ملز کے لیے حمزہ شہباز نے ایک نالہ تعمیر کروایا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں