بجٹ پر حمایت درکار: ایم کیو ایم کو ایک اور وزارت دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 19 جون 2019
وزیر اعظم نے گورنر سندھ کی ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد فیصلہ کیا — فائل فوٹو:ٹوئٹر
وزیر اعظم نے گورنر سندھ کی ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد فیصلہ کیا — فائل فوٹو:ٹوئٹر

اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن میں جاری سیاسی رسہ کشی کے دوران وفاقی بجٹ پر زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو ایک اور وزارت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

رات گئے یہ فیصلہ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل اور ایم کیو ایم رہنماؤں کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق عمران خان نے کراچی اور حیدرآباد کے لیے ترقیاتی پیکجز کے اعلان کا بھی فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات، کراچی کو فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی

ساتھ ہی انہوں نے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے وزیر قانون فروغ نسیم اور گورنر سندھ پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کردی۔

خیال رہے کہ اس وقت متحدہ قومی موومنٹ کے پاس قانون اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی 2 وفاقی وزارتیں ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ حکومت سادہ اکثریت کے ساتھ بجٹ پاس کروانے کے قابل نہیں ہے کیونکہ ان کی اتحادی بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل) بجٹ کے حق میں ووٹ نہیں دے گی۔

گزشتہ سال اگست میں وفاقی وزیر برائے ٹیلی کمیونیکیشن خالد مقبول کی سربراہی میں ایم کیو ایم وفد نے عمران خان سے ملاقات کی تھی، اس وفد میں وزیر قانون فروغ نسیم، میئر کراچی وسیم اختر، نسرین جلیل اور امین الحق بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا حکومت سازی کیلئے تحریری معاہدے کا اعلان

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں بنیادی سہولیات کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ شہریوں کے مسائل سے آگاہ ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، جو ملک کے استحکام میں کردار ادا کرتا ہے، انہوں نے ایم کیو ایم وفد کو کراچی کے لیے فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔

وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے اور امن کے قیام میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔


یہ خبر 19 جون 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں