صبر انسانی شخصیت کی بہت بڑی خوبی تصور کیا جاتا ہے مگر یہ زندگی کو طویل بنانے کا باعث بھی بنتا ہے۔

یہ بات سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

سنگاپور یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بے صبرے افراد قبل از وقت بڑھاپے کا شکار ہوجاتے ہیں اور ان کی عمر بہت تیزی سے مٹھی سے نکل جاتی ہے۔

تحقیق کے مطابق بے صبرے اور ذہنی تشویش کے شکار افراد ممکنہ طور پر مراقبے سے قبل از وقت بڑھاپے کے سفر کو سست رفتار بناسکتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 1100 طالبعلموں پر تجربہ کیا اور بے صبر افراد کے خون کے ٹیسٹ اور ان کے ٹیلومیئرز کی لمبائی کا جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں: بڑھاپا سے بچنے کا طریقہ دریافت؟

ٹیلومیئرز کروموسومز کے ایسے حفاظتی کیپس ہیں جو ڈی این اے کو نقصان سے بچاتے ہیں۔

اگر ٹیلومیئرز کی لمبائی مختصر ہوجائے تو بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہوجاتا ہے۔

محققین نے دریافت کیا کہ بے صبرے طالبعلموں کے ٹیلومیئرز مختصر ہوتے ہیں اور یہ عندیہ دیا کہ یہ شخصی عادت زندگی کی مدت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بے صبرا پن زندگی کی بیشتر منفی سرگرمیوں سے منسلک ہے جن کے اثرات جسمانی عمر پر مرتب ہوتے ہیں، جیسے ایسے افراد دماغی اور سماجی حوالے سے مشکلات کو عبور کرنے میں ناکام ہوتے ہیں اور ان میں ذہنی امراض کا خطرہ ہوتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں