نیوزی لینڈ نے 'نیم خودکار اسلحہ واپسی' کی اسکیم متعارف کروادی

اپ ڈیٹ 20 جون 2019
اس قسم کے نیم خودکار اسلحے کا استعمال کرائسٹ چرچ حملے میں کیا گیا تھا — تصویر: اے ایف پی
اس قسم کے نیم خودکار اسلحے کا استعمال کرائسٹ چرچ حملے میں کیا گیا تھا — تصویر: اے ایف پی

نیوزی لینڈ نے ملک کو نیم خود کار ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے اسلحہ واپس خریدنے کی اسکیم متعارف کروادی۔

خیال رہے کہ نیم خودکار ہتھیاروں کا کرائسٹ چرچ حملے میں استعمال کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 51 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 15 مارچ کو ہونے والے اس حملے کے چند گھنٹوں بعد ہی وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے اسلحہ قوانین سخت کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا اور ان کی حکومت نے 3 ماہ میں تیز رفتار تبدیلی متعارف بھی کروادی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشتگردی: حملہ آور نے 24 گھنٹے قبل اپنے عزائم ظاہر کردیئے تھے

نیوزی لینڈ کے محکمہ پولیس کے وزیر اسٹورٹ ناش کا کہنا تھا کہ ’النور مسجد اور لین ووڈ مساجد میں انسانی جانوں کے ضیاں کے بعد اسلحہ دوباہ خریدنے اور عام معافی کے قوانین کا مقصد انتہائی مہلک ہتھیاروں کو پھیلنے سے روکنا ہے۔

کرائسٹ چرچ حملے کے ملزم برینٹن ٹیرنٹ نے حملے میں 5 ہتھیار استعمال کیے تھے جس میں 2 فوجی طرز کی نیم خودکار رائفلز (ایم ایس ایس ایز) بھی شامل تھی۔

قانون سازوں نے ایک کے مقابلے 119 ووٹ سے ایم ایس ایس ایز پر پابندی عائد کردی تھی جس کے ذریعے کم وقت میں زیادہ گولیاں برسانا ممکن ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشتگرد حملے پر جشن منانے والے کو نوکری اور ملک سے نکال دیا گیا

نیوزی لینڈ حکومت کی متعارف کردہ اسکیم کے تحت لائسنس یافتہ آتشی اسلحہ رکھنے والوں کے پاس 6 ماہ کا وقت ہے جس کے بعد وہ اسلحہ غیر قانونی قرار پائے گا۔

تاہم اس اسکیم کے مقررہ وقت میں انہیں عام معافی دی جائے گی اور ان کو کسی بھی قسم کی کارروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

مذکورہ رعایت ختم ہونے کے بعد ممنوعہ آتشی اسلحہ رکھنے والوں کو 5 سال قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’نیوزی لینڈ مساجد حملے کی تحقیقاتی رپورٹ 10 دسمبر کو پیش کی جائے گی‘

ہتھیاروں کے معاوضے کا تعین ان کے ماڈل اور حالت دیکھ کر کیا جائے گا اور اس اسکیم پر مجموعی طور پر 21 کروڑ 80 لاکھ ڈالر خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

حکام کے مطابق پولیس ملک میں 12 لاکھ آتشی اسلحے میں سے 14 ہزار 300 رجسٹرڈ نیم خودکار ہتھیاروں سے آگاہ ہے جبکہ دیگر ہتھیاروں کی بھی زیادہ تر تعداد قانونی ہے۔

اس ضمن میں پولیس کا کہنا تھا کہ وہ ہتھیار جمع کرنے کے لیے ملک بھر میں مہم چلائیں گے تاکہ اسلحہ مالکان ان کے پاس آکر آتشیں اسلحہ جمع کرواسکیں۔

خیال رہے کہ کرائسٹ چرچ حملے کے ملزم برینٹن ٹیرنٹ نے گذشتہ ہفتے دہشت گردی، 51 افراد کے قتل اور 40 کو قتل کرنے کی کوششوں کے الزامات کی تردید کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں