ذیابیطس اور امراض قلب جیسے جان لیوا امراض سے بچنا چاہتے ہیں؟

20 جون 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر زندگی میں ذیابیطس، امراض قلب اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنی غذا میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم کردیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسی غذا جس میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم ہوتی ہے، وہ مختلف جان لیوا امراض کا خطرہ کم کرتی ہے۔

لو کاربوہائیڈریٹس والی غذا یعنی پھلوں، سبزیوں، چکن ، گریاں اور مچھلی کا زیادہ استعمال میٹابولک سینڈروم سے تحفظ فراہم کرتی ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور خون میں چربی و شکر کی زیادہ مقدار پر مشتمل عارضوں کا مجموعہ ہے۔

اس کے مقابلے میں میٹھی غذائیں، چپس، آلو، سفید چاول، سفید ڈبل روٹی، پاستا، سیریلز اور پراسیس غذاﺅں میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو میٹابولک سینڈروم ک شکار تھے اور محققین نے دریافت کیا کہ غذا میں تبدیلی لاکر اسے ریورس کرنا ممکن ہے، چاہے جسمانی وزن میں کمی نہ بھی آئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ غذا میں کاربوہائیڈریٹس کی شرح میں کمی لاکر میٹابولزم کے متعدد مسائل سے بچنا ممکن ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کو مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا اور پھر انہیں ایک ماہ تک کم، متوازن یا زیادہ کاربوہائیڈریٹس والی غذا کا استعمال کرایا گیا۔

کم کاربوہائیڈریٹس والی غذا کے گروپ کو یہ جز روزانہ 45 گرام تک دیا گیا جو کہ سفید ڈبل روٹی کے برابر سمجھ جاسکتا ہے۔

متوازن گروپ کو یہ جز 234 گرام جبکہ زیادہ والے گروپ کو 420 گرام تک استعمال کرایا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ توازن میں رہ کر کاربوہائیڈریٹس جزو بدن بنانے والے 4 افراد کا میٹابولک سینڈروم ریورس ہوگیا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف کلینیکل انویسٹی گیشن انسائیٹ میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں