سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 77 ہزار 300 روپے فی تولہ تک پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 21 جون 2019
شادیوں کے سیزن کے باوجود زیورات کی خریداری میں کمی واقع ہوئی — فوٹو: شٹر اسٹاک
شادیوں کے سیزن کے باوجود زیورات کی خریداری میں کمی واقع ہوئی — فوٹو: شٹر اسٹاک

کراچی: بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 5 سال کے بلند ترین مقام پر پہنچ گئی جس کے بعد مقامی سطح پر بھی سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 77 ہزار 300 روپے فی تولہ اور 66 ہزار 272 روپے 10 گرام تک پہنچ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں ڈالر ایک روز میں 28 ڈالر فی اونس اضافے سے ایک ہزار 386 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگیا جو بعد میں ایک ہزار 383 ڈالر پر آگیا، تاہم ڈالر میں تیزی سے کمی کی وجہ سے ہونے والا یہ اضافہ مارچ 2014 کے بعد سے سب سے زیادہ تھا۔

ڈیلرز مقامی سطح پر قیمتوں میں اضافے کو بین الاقوامی قیمتوں سے جوڑتے ہیں جو یکم جنوری کو موجود ایک ہزار 283 ڈالر فی اونس سے ایک ہزار 386 ڈالر تک بڑھ گئی۔

مزید پڑھیں: سونے کی قیمت 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں 28 ڈالر فی اونس اضافے کے بعد آل سندھ صرافہ ایسوسی ایشن (اے ایس ایس جے اے) نے بھی سونے کی فی تولہ قیمت میں 1800 اور 10 گرام کی قیمت میں 1 ہزار 152 روپے کا اضافہ کردیا۔

قیمتوں میں جاری مسلسل اضافے کے بعد صارفین نے بھی سونے کے زیورات کی خریداری کم کردی ہے اور وہ جاری شادی سیزن میں ہونے والی تقریبات کے لیے مصنوعی (آرٹیفیشل) اور چاندی کے زیورات خرید رہے ہیں۔

اس حوالے سے چیئرمین آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن محمد ارشد کا کہنا تھا کہ ’عید کے بعد شادیوں کے سیزن کے باوجود (گذشتہ سیزن کے مقابلے) میں اس مرتبہ زیورات کی بمشکل 20 فیصد سیل ہوئی‘۔

بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے علاوہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ مقامی کرنسی میں جاری مسلسل کمی نے بھی سونے کی خریداری کو کم کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 5 ہزار روپے کے نوٹ بند ہونے کی افواہوں پر سونے کی قیمت میں اضافہ

اے ایس ایس جے اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عام طور پر شادی کے سیزن میں صارفین اپنے پرانے زیورات کو نئے سے تبدیل کروالیتے ہیں لیکن اس وقت یہ صورتحال بھی ایک جیسی نہیں ہے۔

اس موقع پر انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ ’اگر عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے اور روپے-ڈالر کی برابری بنیاد پر قیمتوں میں اضافے سے زیورات کی فروخت کم رہتی ہے تو ہماری زیورات تیار کرنے والی صنعتیں بند کرنے کے دہانے پر ہوں گی، جس کا نتیجہ ہزاروں لوگوں کی بیروزگاری کی صورت میں ہوگا‘۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں پاکستان کی سونے کی درآمدات بڑھ کر 31 فیصد سے 300 کلوگرام تک پہنچ گئی جبکہ دوسری جانب اسی عرصے میں زیورات کی برآمدات 22 فیصد کم ہوکر 4.25 ڈالر ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں