امریکا ایران تنازع: ہرمز کیلئے متعدد بین الاقوامی پروازیں معطل

اپ ڈیٹ 22 جون 2019
امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام کے باعث لاکھوں مسافر متاثر ہوں گے—فوٹو: اےا یف پی
امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام کے باعث لاکھوں مسافر متاثر ہوں گے—فوٹو: اےا یف پی

لندن: ایران کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر امریکی جاسوس ڈرون گرانے کے بعد واشنگٹن نے دنیا کی معروف ایئرلائنز بریٹش ایئرویز، قنٹاس ایئرلائن سمیت سنگاپور ایئرلائن کو آبنائے ہرمز کے لیے پروازوں سے روک دیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکا کی فیڈرل ایویشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے نوٹس ٹو ایئر مین (این او ٹی اے ایم) میں تمام امریکی رجسٹرڈ ایئرلائن کو خلیج عمان اور خلیج فارس کے فضائی راستوں سے پروازیں معطل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

یہ بھی پڑھیں: 'امریکی ڈرون کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے ناقابل تردید شواہد موجود'

خیال رہے کہ آبنائے ہرمز، خلیج اومان اور خلیج فارس کے درمیان واقع ایک اہم آبنائے ہے۔

اس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور اومان واقع ہیں، یہ آبنائے کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔

امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام کے باعث لاکھوں مسافر متاثر ہوں گے۔

ایف اے اے کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ متاثرہ خطے میں عسکری سرگرمیوں اور سیاسی تناؤ کے باعث کمرشل فلائٹس کو خطرہ لاحق ہے۔

مزیدپڑھیں: امریکا اور ایران اپنے تنازعات مذاکرات سے حل کریں، پاکستان

اعلامیے کے مطابق (امریکی) ڈرون پر میزائل حملے کے بعد تہران اور واشنگٹن کے مابین لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے ۔

ایف اے اے کے نوٹس میں واضح کیا گیا کہ امریکا سے رجسٹرڈ ایئرلائن اور امریکی ایئرلائنز پر آبنائے ہرمز کا فضائی راستہ اختیار کرنے پر پابندی ہوگی۔

خیال رہے کہ یورپین اور ایشین فضائی کمپنیاں پابندی کے نوٹس سے آزاد ہیں۔

ایف اے اے کے ترجمان نے کہا کہ ’ہماری سیفٹی اور سیکیورٹی ٹیمیں دنیا بھر میں فضائی اداروں کے حکام بشمول ایف اے اے سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ فضائی راستوں کے رسک کا جائزہ لے سکیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ تنازع: امریکا نے خلیج فارس میں پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام بھیج دیا

واضح رہے کہ جرمن اور ڈچ ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے بجائے دوسرا فضائی راستہ اختیار نہیں کررہی ہیں۔

علاوہ ازیں ایئرفرانس نے کہا کہ وہ جنوبی خطے کی طرف سے اپنی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں