فورتھ شیڈولرز کے ’مجرمانہ ریکارڈ‘ میں خامیوں کا انکشاف

اپ ڈیٹ 22 جون 2019
کانسٹیبل کو مجرمانہ تاریخ رکھنے والے افراد کے ریکارڈ سے متعلق معلومات کا علم کم تھا—
کانسٹیبل کو مجرمانہ تاریخ رکھنے والے افراد کے ریکارڈ سے متعلق معلومات کا علم کم تھا—

راولپنڈی: انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی سی) 1997 کے فورتھ شیڈول پر شامل افراد کی ’ہسٹری شیٹ‘ (مجرمانہ تاریخ کے ریکارڈ) میں خامیاں سامنے آنے کے بعد سٹی پولیس افسر نے متعلقہ حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر فورتھ شیڈولرز کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پراسیجر (ایس او پی) پر عمل نہیں کیا تو انہیں محکمہ جاتی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی غفلت اس وقت سامنے آئی جب سٹی پولیس افسر محمد فیصل رانا نے فورتھ شیڈول پر موجود تمام افراد کی ہسٹری شیٹس کا جائزہ لیا اور معلوم ہوا کہ انہیں مختلف پولیس تھانوں کی طرف سے زیرِ نگرانی نہیں رکھا جارہا تھا۔

یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ تر تھانوں میں ’افغان تربیت یافتہ لڑکوں، قبائلی علاقوں کے تربیت یافتہ لڑکوں‘ اور دیگر کے مجرمانہ تاریخ کا ریکارڈ پولیس نے نہیں تیار کیا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: فورتھ شیڈول میں شامل افراد سے نیا زرِضمانت طلب

یہاں تک کہ فٹ کانسٹیبل کو بھی مجرمانہ تاریخ رکھنے والے افراد کے ریکارڈ سے متعلق بہت کم معلومات تھیں۔

اس کے علاوہ فورتھ شیڈولرز کی ہسٹری شیٹس، جسے پولیس نے تیار کیا تھا، اس میں ایس ایچ او اور متعلقہ سینئر افسر کی رائے بھی موجود نہیں تھی۔

ہسٹری شیٹس کی جانچ پڑتال کے بعد سی پی او نے یہ مشاہدہ کیا کہ ان شیٹس میں فورتھ شیڈولرز کی نہ تو مناسب نگرانی اور نہ ہی ان سے متعلق کسی رپورٹ کا ذکر ہے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 4 کے تحت فورتھ شیڈول یا واچ لسٹ میں موجود کسی بھی شخص کو اپنا آبائی شہر چھوڑنے پر یا وہاں واپسی اور دیگر مقامات پر اپنی سرگرمیوں کے بارے میں متعلقہ تھانے کو آگاہ کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر پاسپورٹ آفس کے دروازے بند، بینک اکاؤنٹس منجمد

اس کے علاوہ ایسے افراد اس بات کے پابند ہیں کہ جیل سے رہائی کے بعد وہ اچھے برتاؤ اور پرامن رویے کے لیے متعلقہ پولیس کو ضمانتی مچلکے جمع کروائیں گے۔

فورتھ شیڈول میں موجود شخص سرکاری عمارتوں، دفاتر یا تعلیمی اداروں کا دورہ اور ملازمت حاصل نہیں کرسکتا جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں پولیس متعلقہ قانون کے تحت قانونی کارروائی کرسکتی ہے۔

واضح رہے کہ راولپنڈی ضلع میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد بڑھ کر 38 ہوگئی ہے، جس میں حال ہی میں شامل ہونے والے وہ 5 افراد بھی ہیں جنہیں کالعدم تنظیموں سے روابط پر اس فہرست میں شامل کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں