اثاثہ جات کیس: نیب کو شرجیل میمن سے جیل میں تحقیقات کی اجازت

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2019
عدالت نے نیب کی درخواست پر دونوں فریقین کے دلائل کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا—اسکرین شاٹ
عدالت نے نیب کی درخواست پر دونوں فریقین کے دلائل کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا—اسکرین شاٹ

کراچی: احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو اثاثوں سے متعلق نئے کیس میں گرفتار شرجیل انعام میمن سے جیل میں تحقیقات کی اجازت دے دی۔

جج کی جانب سے نیب کی درخواست پر دونوں فریقین کے دلائل کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا گیا۔

واضح رہے کہ نیب نے اثاثوں سے متعلق نئے کیس میں جاری تحقیقات میں شرجیل میمن سے جیل میں تحقیقات کی اجازت مانگی تھی۔

مزید پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی رکنیت، شرجیل انعام نیب ٹرائل کی وجہ سے مستعفی

ادھر عدالتی فیصلے پر وکیل دفاع شوکت حیات کا کہنا تھا کہ عدالت نے واضح کیا ہے کہ شرجیل میمن کو جیل سے منتقل نہ کیا جائے۔

شرجیل میمن کا معاملہ

خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، اُس وقت کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈپارٹمنٹ اور دیگر پر 15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خورد برد کے الزام میں تحقیقات جاری ہیں۔

23 اکتوبر 2017 کو سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی محکمہ اطلاعات میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی مبینہ بدعنوانی کے معاملے پر شرجیل انعام میمن سمیت 13 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انہیں عدالت سے باہر آتے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت ایک مرتبہ پھر مسترد

اس کے علاوہ 14 مئی 2018 کو سندھ ہائی کورٹ نے پی پی پی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی ضمانت کی درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی تھی۔

ساتھ ہی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے بھی کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے اپنے خلاف قومی احتساب بیورو میں تحقیقات کے پیش نظر سندھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں ذمہ داری ادا کرنے سے معذرت کرلی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں