برطانیہ:وزیر اعظم کے امیدواربورس جانسن کے ٹرمپ کے متنازع مشیر سے روابط کا انکشاف

اپ ڈیٹ 23 جون 2019
میں نے ابتدائی طور پر ان سے فون پر بات  کی لیکن ٹیکسٹ پر بات کرنا زیادہ آسان لگا، اسٹیو بینن
— فائل فوٹو/ رائٹرز
میں نے ابتدائی طور پر ان سے فون پر بات کی لیکن ٹیکسٹ پر بات کرنا زیادہ آسان لگا، اسٹیو بینن — فائل فوٹو/ رائٹرز

برطانیہ میں وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے اہم امیدوار بورس جانسن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق متنازع انتخابی مشیر اسٹیو بینن کے درمیان روابط کے انکشاف اور گرل فرینڈ سے مبینہ جھگڑے کی رپورٹ کے بعد مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دی اوبزرور کی جانب سے شائع کی گئی فوٹیج میں اسٹیو بینن کو دعویٰ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ برس وزیر خارجہ کے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کی تقریر میں بورس جانسن کی مدد کی تھی۔

اسٹیو بینن نے جولائی 2018 میں بورس جانسن کے استعفے سے متعلق ڈیلی ٹیلی گراف کے آرٹیکل کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ ’تو آج ہم دیکھنے جارہے ییں کہ کیا بورس جانسن برطانوی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم کی دوڑ میں بورس جانسن دوسرے مرحلے میں بھی آگے

بورس جانسن سے بات چیت کے سوال پر اسٹیو بینن نے کہا کہ ’میں نے ابتدائی طور پر ان سے فون پر بات کی لیکن ٹیکسٹ پر بات کرنا زیادہ آسان لگا‘۔

حال ہی میں جاری کی گئی فوٹیج امریکی فلم ساز الیسون کلے مین کی جانب سے ’ دی برنک‘ نامی عنوان پر بنائے جانے والی دستاویزی فلم کے لیے شوٹ کی گئی تھی۔

یہ ویڈیو کلپ اس ہفتے شوٹ کیے گئے تھے جب بورس جانسن نے بریگزٹ پر عہدے سے استعفیٰ دیا اور اسٹیو بینن یورپی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے لندن میں موجود تھے۔

اسٹیو بینن نے کہا کہ وہ بورس جانسن سے برسوں پہلے ملے تھے لیکن 2016 کے انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد انہیں اچھی طرح جاننے کا موقع ملا۔

دونوں رہنماؤں کو عہدوں پر رہتے ہوئے پیشہ ورانہ طور پر ایک دوسرے کو جاننے کا موقع ملا اور گزشتہ برس دونوں کے درمیان غیر سرکاری سطح پر ملاقات بھی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے وزیر اعظم کی دوڑ، پہلے مرحلے میں بورس جانسن کامیاب

اس وقت بورس جانسن نے کہا تھا کہ اسٹیو بین کے ساتھ نام نہاد تعلق کا دعویٰ ایک وہم تھا اور ان کی وزارت نے بھی ان دعووں کو مسترد کیا تھا۔

بورس جانسن اسٹیو بینن سے روابط کے علاوہ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے گھریلو جھگڑے پر پولیس کی آمد کی خبروں پر وضاحت طلب کیے جانے پر بھی دباؤ کا شکار ہیں۔

دو روز قبل برطانوی پولیس کو بورس جانسن کے گھر اس وقت طلب کیا گیاتھا جب پڑوسیوں نے بورس جانسن اور ان کی گرل فرینڈ کے درمیان بلند آواز میں جھگڑے کی آواز سنی تھی۔

تاہم اگلے روز سابق سیکریٹری خارجہ نے ایک انٹرویو میں اس حوالے سے جواب دینے سے گریز کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مخالف امید وار جیریمی ہنٹ نے ان سے کہا ہے کہ وہ گرل فرینڈ سے ہونے والے گھریلو تنازع کا جواب دیں جس کے نتیجے میں پولیس کو بلانا پڑا تھا۔

جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ 'ایک شخص جو وزیر اعظم بننے جارہا ہو اس کو تمام سوالوں کا جواب دینا چاہیے'۔

بورس جانسن کی مہم چلانے والے اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں