وزیر ریلوے نے سیکیورٹی کے قواعد پر سمجھوتہ کیا ہے، سعد رفیق

اپ ڈیٹ 24 جون 2019
سعد رفیق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے—فائل/فوٹو:ڈان
سعد رفیق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے—فائل/فوٹو:ڈان

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حکومت کی جانب ریل کے کرایوں میں اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر ریلوے نے ریل کی سیکیورٹی کے تمام قواعد و ضوابط پر سمجھوتہ کیا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے ریلوے کی ترقی کو ریورس گیئر لگا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے پاکستان ریلوے کی آمدنی کو 50 ارب تک پہنچایا تھا اور سالانہ ترقیاتی بجٹ 40 ارب تک بڑھایا تھا لیکن عمران خان صاحب کی حکومت نے ریلوے کے ترقیاتی بجٹ کے لیے صرف 16 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

سابق وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ میں ریلوے کے خسارے کا تخمینہ 39 ارب لگایا گیا ہے حالانکہ پاکستان ریلوے کو سالانہ سو ارب روپے بجٹ درکار ہے.

مزید پڑھیں:یکم جولائی سے ریلوے کرایوں میں 7 فیصد تک اضافہ

ریل کے حادثات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریل حادثات کی وجہ اضافی ریل گاڑیوں کو چلانا ہے، اضافی ریل گاڑیاں حادثات کی وجہ بن رہی ہیں جبکہ اضافی ریل گاڑیاں چلانے کے باوجود مسافروں کی تعداد میں بھی اضافہ نہیں ہو سکا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وزیر ریلوے نے ریل سیکورٹی کے تمام ایس او پیز پر سمجھوتہ کیا ہے جبکہ صدر مملکت کو خوش کرانے کے لیے انہوں نے دھابیجی ایکسپریس چلائی۔

ایندھن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ریلوے کے ایندھن کا ذخیرہ 20 روز کا تھا لیکن موجودہ دور حکومت میں ریلوے کے ایندھن کا ذخیرہ صرف تین دن رہ گیا ہے۔

سعد رفیق نے کرایوں میں اضافے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ریل کے کرایوں میں اضافہ کیا اور دو روز قبل ہی کرایوں میں مزید سات فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔

چین سے معاہدے پر حکومتی موقف کو بھی مسترد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون منصوبے پر حکومت قوم سے جھوٹ بول رہی ہے کیونکہ ایم ایل ون پر چین سے معاہدہ نہیں محض مفاہمتی یادداشت ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دیگر اداروں کی طرح پاکستان ریلوے کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے اور تبدیلی سرکار کو منتخب کرانے والے تبدیلی کے مزے لے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے 22 جون کو اعلان کیا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے یکم جولائی سے ریلوے کرایوں میں 6 سے 7 فیصد اضافہ کرنے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے اکانومی کلاس میں 100 روپے تک کرایے میں اضافہ ہوگا تاہم 50 کلومیڑ تک سفر پر کرایہ نہیں بڑھے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں