جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

اپ ڈیٹ 24 جون 2019
نیب نے دوران حراست ملزمہ سے کی جانے والی تفتیش سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا — فائل فوٹو / آن لائن
نیب نے دوران حراست ملزمہ سے کی جانے والی تفتیش سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا — فائل فوٹو / آن لائن

جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع کردی گئی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج ارشد ملک نے فریال تالپور کے خلاف جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں نیب نے فریال تالپور کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے عدالت میں درخواست جمع کروائی۔

نیب نے دوران حراست ملزمہ سے کی جانے والی تفتیش سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔

فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ علیمہ بی بی کے خلاف تو کوئی کارروائی نہیں کرتے اب لوگوں کی بہن بیٹیوں تک پہنچ گئے ہیں۔

جج ارشد ملک نے فریال تالپور کو روسٹرم پر بلا لیا اور استفسار کیا کہ کیا آپ کو ہسپتال لے کر گئے جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ایک میڈیکل ٹیم آئی تھی، میرا بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہے اور میں شوگر کی مریضہ بھی ہوں۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری کی بہن فریال تالپور بھی گرفتار

جج ارشد ملک نے ان کی بیماری سے متعلق سوال کیا کہ کیا آپ کو ہائیپر ٹینشن بھی ہے جس پر فریال تالپور نے جواب دیا کہ جی ہاں، مجھے ہائیپر ٹینشن کا مرض بھی لاحق ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن کے خلاف مقدمات ہوں وہ لوگ ہائیپر ٹینشن کے مریض بن جاتے ہیں جس کے بعد عدالت نے فریال تالپور کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی اجازت دے دی۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کا کہنا ہے کہ زرداری گروپ گنے کی سپلائی کرتا ہے، گنے کی کاشت کے لیے جو زمینیں ہیں اس حوالے سے ان کے مالکان کے بیانات لینے ہیں پھر ان بیانات پر فریال تالپور سے پوچھ گچھ کرنی ہے۔

فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کی موکلہ کے زرداری گورپ میں ایک فیصد سے بھی کم شیئرز ہیں۔

پی پی پی رہنما کے ایک اور وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی موکلہ کا پارک لین میں بھی کوئی کردار نہیں کیونکہ اس نے سمٹ بینک سے قرضہ لیا ہے۔

فاورق ایچ نائیک کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیب والے معاملے کی کچھڑی بنا رہے ہیں اور صرف چوں چوں کا مربع بنایا جا رہا ہے،

لطیف کھوسہ نے عدالت میں کہا کہ نیب والے گھڑ لیں انہوں نے جو کچھ گھڑنا ہے، ہم 20 سال سے یہ سہہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

فریال تالپور کا دوران تفتیش رقم منتقلی کا اعتراف

تفتیش سے متعلق نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ فریال تالپور نے دوران تفتیش رقوم کی منتقلی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ اکاؤنٹس جعلی ہیں۔

نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فریال تالپور نے اویس مظفر کو رقوم منتقل کیں، جو انہیں عبدالغنی مجید نے دی تھیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فریال تالپور نے جوائنٹ وینچر معاہدے سے لاعلمی کا اظہار کیا اس کے علاوہ انہوں نے مشتاق احمد اور زین ملک کے مشترکہ اکاونٹ سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔

تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ یہ لوگ کہتے تھے کہ گنے کی فروخت کے بدلے اومنی گروپ سے رقوم آئیں، تاہم اب فریال تالپور کہتی ہیں کہ انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ کس شوگر مل نے انہیں یہ رقوم بھیجیں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس سے متعلقہ ریکارڈ منگوالیا ہے، ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ ان کی بات میں کتنی صداقت ہے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد نیب کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں