پنجاب ٹیکسٹ بک میں ’بنیادی حقوق‘ کے ابواب شامل

اپ ڈیٹ 25 جون 2019
پنجاب ٹیکسٹ بورڈ اعلیٰ تعلیمی نصاب میں تبدیلی کا حق نہیں رکھتا، موقف—فائل فوٹو: اےایف پی
پنجاب ٹیکسٹ بورڈ اعلیٰ تعلیمی نصاب میں تبدیلی کا حق نہیں رکھتا، موقف—فائل فوٹو: اےایف پی

لاہور: پنجاب ٹیکسٹ بورڈ نے لاہور ہائی کورٹ کو بتایا کہ آئین کے تحت حاصل بنیادی حقوق سے متعلق آگاہی کے لیے پاکستان اسٹیڈیز (مطالعہ پاکستان) کی نئے نصاب میں ایک باب شامل کردیا۔

پنجاب ٹیکسٹ بورڈ کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ گریڈ 9 سے 12 میں پڑھائی جانے والے مطالعہ پاکستان کے نصاب میں بنیادی حقوق سے متعلق مختلف ابواب شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’انسانی حقوق کے مسائل سپریم کورٹ کے ایجنڈے پر سرفہرست‘

اس حوالے سے بتایا گیا کہ بورڈ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا کہ مطالعہ پاکستان کے پہلے باب میں 1973 کا آئین بطور نصاب شامل ہے جس میں بنیادی حقوق، اسلام میں انسانی حقوق، اقوام متحدہ منشور میں انسانی حقوق جیسے موضوعات کو حصہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ عدالت میں متعلقہ اتھارٹی کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی تھی کہ وہ 2015 کے عدالتی حکم نامے کے مطابق تدریسی نصاب میں بنیادی حقوق سے متعلق ابواب شامل نہیں کررہے۔

دوران سماعت بتایا گیا کہ پنجاب ٹیکسٹ بورڈ اعلیٰ تعلیمی نصاب میں تبدیلی کا حق نہیں رکھتا۔

مزیدپڑھیں: قومی نصاب کونسل کا پہلا اجلاس، حکومتِ سندھ کی عدم شرکت

اس ضمن میں عدالت سے درخواست کی گئی کہ نیو اسکیم آف اسٹیڈیز 2017 کے اطلاق کے بعد مقدمہ ختم کیا جائے۔

عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ مذکورہ اسکیم کے تحت دیگر گریڈز میں بھی مذکورہ ابواب پڑھائے جائیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل شیراز زکا نے بتایا کہ عدالت نے 2015 میں پنجاب ٹیکسٹ بورڈ کے چیئرمین کو درخواست گزار سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کا نکتہ نظر سن کر ایک مہینے میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

خیال رہے کہ قونصل نے موقف اختیار کیا تھا کہ نوجوان نسل کو آئین کے تحت حاصل انسانی حقوق سے متعلق آگاہی کے لیے تدریسی نصاب میں تبدیلی کی جائے جس میں زندگی کے حق، شفاف سماعت اور یکساں رویہ کے حقوق ہونے چایئے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی حقوق کی پامالی: ’اگر اقوامِ متحدہ چین سے باز پرس نہیں کرسکتی تو کون کرے گا؟‘

انہوں نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں اسکولوں کی سطح پر طلبا و طالبات کو آئین کے بنیادی حقوق سے متعلق ابواب نصاب کا حصہ ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں