امریکی سرحد پر گرمی کی شدت سے 7 تارکینِِ وطن ہلاک

اپ ڈیٹ 25 جون 2019
20 جون کو نورماندے کے قریب ریو  گراندے کے دریا کے کنارے سے ایک اور لاش ملی تھی — فوٹو: رائٹرز
20 جون کو نورماندے کے قریب ریو گراندے کے دریا کے کنارے سے ایک اور لاش ملی تھی — فوٹو: رائٹرز

امریکی ریاست ٹیکساس کے حکام کے مطابق میکسیکو سے ملحقہ امریکی سرحد پر شدید گرمی کے باعث ایک خاتون اور 3 بچوں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے کے عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی ٹیکساس میں ریو گراندے کے قریب امریکی بارڈر فورس کی جانب سے ڈھونڈنے سے کئی دن قبل ہی ایک خاتون اور 3 بچے ہلاک ہو چکے تھے۔

یہ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ افراد ٹیکساس کے شہر مک ایلن کے مشرق سے 29 کلومیٹر کے فاصلے پر گرمی کی شدت اور پانی کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔

اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ دیل ریو میں امریکی بارڈر پیٹرول نے 19 اور 20 جون کو تارکین وطن کی گمشدگی سے متعلق نامعلوم فون کالز موصول ہونے کے بعد کاریزو اسپرنگس سے 2 افراد کی لاشیں برآمد کی تھیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی لاکھوں تارکین وطن کو آئندہ ہفتے سے ملک بدر کرنے کی دھمکی

20 جون کو نورماندے کے قریب ریو گراندے کے دریا کے کنارے سے ایک اور لاش ملی تھی۔

دیل ریو سیکٹر کے چیف پیٹرول ایجنٹ رال اورتز نے کہا کہ 'سال کے اس عرصے کے دوران درجہ حرارت میں شدید اضافہ جان لیوا ہوسکتا ہے'۔

مئی میں 2006 سے لے کر اب تک غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری مہینے کی سب سے زیادہ شرح پر پہنچ گئی تھیں، جن میں 60 فیصد سے زائد ایسے بچوں یا خاندانوں پر مشتمل تھے جو پناہ کی تلاش میں ہیں۔

خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے روزانہ کی بنیاد پر داخلی راستوں سے پناہ کی تلاش میں موجود افراد کی تعداد محدود کردی ہے، جو مہینوں کے انتظار بعد ہونے والے انٹرویو کے بجائے سرحدیں پار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’غیر قانونی طور پر امریکا آنےوالوں کو فوراً ملک بدر کیا جائے‘

اکثر علاقوں میں باڑ اور سیکیورٹی میں اضافے کے باوجود بے دخل کیے جانے والے تارکین وطن دوبارہ امریکا جانے کے لیے خطرناک راستے اختیار کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں مغربی ایری زونا میں 6 سالہ لڑکی ہیٹ اسٹروک سے اس وقت ہلاک ہوئی، جب اسمگلروں کا گروپ اسے صحرا میں چھوڑ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں