اوپیوآئڈ ماضی کے مقابلے میں کئی گنا استعمال کی جانے لگی، اقوام متحدہ

اپ ڈیٹ 27 جون 2019
اوپیوآئڈ درد سے نجات والی ادویات میں بھی استعمال کی جاتی ہے—فوٹو: اقوام متحدہ
اوپیوآئڈ درد سے نجات والی ادویات میں بھی استعمال کی جاتی ہے—فوٹو: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اوپیوآئڈ (افیون کے ست یا کوکین کے خواص سے مشابہت رکھنے والا مرکب) کا استعمال اور پھیلاؤں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ گیا اور تقریباً 3 کروڑ 50 لاکھ افراد اوپیوآئڈ کے متاثرین ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں اوپیوآئڈ کی گولیاں قانونی طور پر درد سے نجات والی ادویات میں استعمال کی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوانوں میں آئس نشہ مقبول کیوں؟

عالمی ادارے کی جانب سے ورلڈ ڈرگ ڈے کے موقع پر شائع رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں تقریباً 5 کروڑ 34 لاکھ افراد نے اوپیوآئڈ استعمال کیں جوکہ سال 2016 کے مقابلے میں تقریباً 56 فیصد زائد ہے۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ تقریباً 2 کروڑ 92 لاکھ افراد نے اوپیوآئڈ کو بطور افیون اور کوکین استعمال کیا جبکہ سال 2016 میں ایسے افراد کی تعداد ایک کروڑ 94 لاکھ تھی۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی مغربی حصوں میں مجموعی عوام کے 1.6 فیصد حصے میں اوپیوآئڈ کا استعمال عام ہے۔

عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’دنیا بھر میں 3 کروڑ 50 لاکھ افراد اوپیوآیڈ استعمال کرنے والوں میں سے نصف آبادی جنوبی ایشیا میں آباد ہے‘۔

مزیدپڑھیں: سندھ کے طالب علموں کو منشیات کا ٹیسٹ کرانا لازمی قرار

اس حوالے سے بتایا گیا کہ تازہ ترین معلومات کی رو سے بھارت اور نائیجریا میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 15 فیصد یعنی اوپیوآیڈ کے متاثرین کی تعداد 3 کروڑ 53 لاکھ کے لگ بھگ پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ میں اوپیوآیڈ استعمال کرنے والوں کی عمر سے متعلق بتایا گیا کہ سال 2017 میں 27 کروڑ 10 لاکھ افراد کی عمریں 15 سے 64 سال ہے۔ .

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2017 میں ایک ہزار 976 ٹن کوکین تیار کی گئی جو سال 2016 کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔

علاوہ ازیں سال 2017 میں سیکیورٹی اداروں نے تقریباً ایک ہزار 275 ٹن کوکین اپنے قبضے میں لی جو اب تک قبضے میں لی جانے والی کوکین کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائداعظم یونیورسٹی میں ‘منشیات فروشی’ پر دو طالب علم گرفتار

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوپیوآئڈ سمیت دیگر منشیات کا استعمال کرنے والے قیدی ایڈز، ہیپاٹائٹس سی اور دمہ سمیت دیگر جان لیوا امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔

میانمار اور میکسیکو کے مقابلے میں تاحال افغانستان میں سب سے زیادہ افیون کی کاشت ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں سال 2018 میں 2 لاکھ 63 ہزار ایکڑزمین پر افیون کی کاشت ہورہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں