اونچی اڑان کے بعد ڈالر کی قدر میں 4 روپے تک کمی

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مسلسل بڑھ رہی تھی—فائل فوٹو: رائٹرز
روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مسلسل بڑھ رہی تھی—فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آئی اور ٹریڈنگ کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے 50 پیسے جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں 4 روپے 20 پیسے کم ہوگیا۔

گزشتہ کئی روز سے ڈالر کی قدر میں اضافے کےبعد آج منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 159 روپے جبکہ انٹربینک میں 160 روپے تک آگیا۔

اس سے قبل بدھ کو روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی تھی انٹربینک میں مقامی کرنسی ایک روز میں 7 روپے 20 پیسے کم ہوکر 164 روپے تک پہنچ گئی تھی جبکہ اسی روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 6 روپے اضافے سے 163 روپے میں فروخت ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈالر ملکی تاریخ کی بلندترین سطح 164 روپے تک پہنچ گیا

یہی رجحان جمعرات کو بھی دیکھنے میں آیا تھا اور انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں بالترتیب ڈالر 20 اور 50 پیسے بڑھ گیا تھا۔

اس تمام صورتحال پر وزیر اعظم عمران خان سے گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) رضا باقر نے ملاقات کی تھی اور صورتحال پر آگاہ کیا تھا۔

دوسری جانب کچھ ڈیلرز کے مطابق اس ملاقات کے نتائج آج سامنے آئے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ڈالر کی قدر میں کمی مرکزی بینک کی مداخلت کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی اونچی اڑان سے مارکیٹ میں ہیجانی صورتحال

خیال رہے کہ اپنی پہلی پریس کانفرنس میں نئے گورنر اسٹیٹ بینک نے یقین دہانی کروائی تھی کہ اگر مارکیٹ میں عدم استحکام ہوا تو ایکسچینج ریٹ میں مرکزی بینک مداخلت کرے گا کیونکہ ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کی بنیاد پر ہونے چاہیے اور ڈالر کو آزادانہ اڑنے دینا ملک کی معیشت کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

تاہم اس یقین دہانی کے باوجود کرنسی ڈیلرز شکایت کرتے ہیں کہ آیا اسٹیٹ بینک مداخلت سے بچتا ہے یا بینک میں کچھ حکام ان کمرشل بینکوں کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر ڈالر کی مصنوعی طلب پیدا کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں