آئی ایم ایف، ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کا مخالف

اپ ڈیٹ 29 جون 2019
آئی ایم ایف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں ہے‘—فائل فوٹو: رائٹرز
آئی ایم ایف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں ہے‘—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ایمنسٹی اسکیم کی آخری تاریخ میں ممکنہ توسیع کی مخالفت کردی۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے تحفظات کا اظہار کیا کہ ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کی صورت میں 3 جولائی کو متوقع اجلاس میں پاکستان کا مقدمہ متاثر ہوگا۔

واضح رہے کہ معاہدہ طے پانے کی صورت میں آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا ایمنسی اسکیم کی ڈیڈلائن میں توسیع کا عندیہ

پاکستان میں آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز نے تصدیق کی کہ ’آئی ایم ایف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیموں کے نقصانات بہت زیادہ ہیں جس سے ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے، شفافیت کا پہلو زائل ہوجاتا ہے اور عمومی طور پر مختصر المعیاد مفادات منظور نظر بن جاتے ہیں۔

ایمنسٹی اسکیم کی وجہ سے آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس میں پاکستان کا کیس متاثر ہوسکتا ہے؟ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’میرا یہی خیال ہے، اس سے یقیناً کوئی مدد نہیں ملے گی کیونکہ یہ پیکج سے متضاد ہے‘۔

مزید پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم کے بعد کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، وزیراعظم

واضح رہے کہ پاکستان، بورڈ اجلاس کے بعد اپنا 13واں آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرلے گا، اس اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ اسٹاف کی سطح پر ہونے والے سمجھوتے کی منظوری دی جائے یا نہیں۔

ایمنسٹی اسکیم میں ممکنہ توسیع کے بارے میں ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ وہ اس طرف نہیں جائیں گے کیوں کہ یہ موثر نہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹاف کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں بھی ایمنسٹی اسکیم پر بات چیت ہوئی تھی لیکن اس وقت بھی ہم اس پر خوش نہیں تھے لیکن ہم نے دیکھا کہ یہ بے نامی قانون کے نفاذ میں مدد کرے گا اس لیے ہم نے کہا ’ٹھیک ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پہلی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کروادی

تاہم انہوں نے زور دیا کہ اس میں ’توسیع کی ضرورت نہیں‘، لوگوں کو پہلے ہی بے نامی قانون کے نفاذ کے لیے اپنے اثاثے ظاہر کرنے کا موقع دیا جاچکا ہے لہٰذا اس کی مدت میں اضافے کا کوئی فائدہ نہیں۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے عہدیداروں نے بھی ڈان کو بتایا کہ وہ توسیع کے کسی بھی اعلان کی مخالفت کرتے ہیں کیوں کہ اس سے اثاثے ظاہر کرنے کی رفتار سست ہوجائے گی۔

اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیم کو اس وقت خاصی حیرت ہوئی جب وزیراعظم عمران خان نے قومی ٹیلی ویژن پر کہا کہ وہ ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کے حوالے سے 48 گھنٹوں میں غور کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں