ایف بی آر نے بے نامی اثاثوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2019
اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں ظاہر نہ کیے جانے والے تمام اثاثوں کو ایف بی آر ضبط کرے گا۔ — فائل فوٹو/ایف بی آر ویب سائٹ
اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں ظاہر نہ کیے جانے والے تمام اثاثوں کو ایف بی آر ضبط کرے گا۔ — فائل فوٹو/ایف بی آر ویب سائٹ

وفاقی بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہوتے ہی بے نامی جائیدادیں ظاہر نہ کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

14 مئی سے شروع ہونے والی اس اسکیم کا اختتام 30 جون کو ہونا تھا تاہم حکومت نے اس کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اثاثے ظاہر کرنے کی آخری تاریخ 3 جولائی کردی تھی۔

حکومت نے بے نامی ٹرانزیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت بے نامی جائیدادوں سے نمٹنے کے لیے لاہور، کراچی اور اسلام آباد پر مشتمل 3 بڑے اور 11 ذیلی زونز بنانے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا ایمنسٹی اسکیم میں 3 جولائی تک توسیع کا اعلان

وزیر اعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے رواں ہفتے بے نامی کمیشن کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کا کام ہوگا کہ ایمنسٹی اسکیم کے بعد جن جائیدادوں کا اعلان نہیں کیا گیا ان کے خلاف کارروائی کریں۔

خیال رہے کہ رواں سال مئی کے مہینے میں حکومت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔

اس اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثوں کو معیشت میں لانا اور انہیں کار آمد بنانا تھا۔

اس اسکیم کے تحت ملک اور بیرون ملک جائیدادوں کو 4 فیصد کی شرح پر ٹیکس ادا کرکے وائیٹ کیا جاسکتا تھا۔

وائیٹ کی گئی رقم کو پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں رکھنا تھا۔

جو افراد اپنا پیسہ بیرون ممالک رکھنا چاہتے تھے ان کے لیے ٹیکس کی شرح 6 فیصد رکھی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں