حافظ سعید سمیت 12 رہنماؤں کے خلاف دہشتگردی کیلئے مالی معاونت کے مقدمات درج

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2019
ملزمان دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے متعدد جرائم کے مرتکب ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ملزمان دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے متعدد جرائم کے مرتکب ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈبلیو) کے سربراہ حافظ سعید اور نائب امیر عبدالرحمٰن مکی سمیت 13 رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت دہشت گردی کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ کے 2 درجن سے زائد مقدمات درج کرلیے گئے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے یہ مقدمات پنجاب کے 5 شہروں میں درج کیے جن میں جماعت الدعوۃ کو فلاحی تنظیموں اور ٹرسٹ مثلاً الانفال ٹرسٹ، دعوت الارشاد ٹرسٹ، معاذ بن جبل ٹرسٹ کے ذریعے بڑی مقدار میں اکٹھا ہونے والے فنڈز سے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کرنے کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے۔

عہدیدار کے مطابق ان فلاحی تنظیموں کو اپریل میں اس وقت کالعدم قرار دے دیا گیا تھا جب سی ٹی ڈی کو تحقیقات کے دوران یہ معلوم ہوا کہ جماعت الدعوہ کی اعلیٰ قیادت مبینہ طور پر پاکستان میں اکٹھے ہونے والے فنڈ سے بنائے گئے اثاثوں اور جائیدادوں سے دہشت گردی کی مالی معاونت کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کالعدم قرار

جس کے بعد یکم اور 2 جولائی کو جماعت الدعوہ کے رہنماؤں کے خلاف سی ٹی ڈی کے لاہور، گجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد اور سرگودھا میں موجود پولیس اسٹیشنز میں تقریباً 23 مقدمات درج کیے گئے۔

2 مرکزی رہنماؤں کے علاوہ جن رہنماؤں پر مقدمات درج کیے گئے ان میں ملک ظفر اقبال، امیر حمزہ، محمد یحیٰی عزیز، محمد نعیم، محسن بلال، عبدالرقیب، ڈاکٹر احمد داؤد، ڈاکٹر محمد ایوب، عبداللہ عبید، محمد علی اور عبدالغفار شامل ہیں۔

اس سلسلے میں سی ٹی ڈی پنجاب کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ 2 دنوں میں مقدمات کے اندراج کے بعد باقاعدہ طور پر جے یو ڈی کی قیادت کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں‘۔

مزید پڑھیں: جماعت الدعوۃ سمیت دیگر تنظیموں پر عطیات جمع کرنے پر پابندی

عہدیدار کے مطابق تنظیم کو ’مکمل طور پر غیر فعال’ کر کے ریاست کی جانب سے اس کے خلاف اٹل، تادیبی/قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات اقوامِ متحدہ کی جانب سے جماعت الدعوۃ، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور اس کی قیادت کے خلاف لگائی گئی پابندیوں کے باعث جنوری میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کی جنوری میں دی گئی ہدایات پر اٹھائے گئے۔

سی ٹی ڈی کو دہشت گردی کی مالی معاونت، اثاثوں جائیدادوں، جنہیں حکومت پہلے ہی ضبط کرچکی ہے، کے حوالے سے کالعدم تنطیموں کے خلاف ثبوت اکٹھے کرنے میں چند ماہ کا عرصہ لگا۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ کے زیرانتظام اداروں کا کنٹرول حکومت نے سنبھال لیا

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے متعدد جرائم کے مرتکب ہوئے جن کے خلاف انسدادِ دہشت گردی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔


یہ خبر 4 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں