مسلم لیگ (ن) کے علاؤالدین پنجاب اسمبلی کے امیر ترین رکن

05 جولائ 2019
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی امجد محمود چوہدری پنجاب سے دوسرے امیر ترین ایم پی اے ہیں—فائل فوٹو: اے پی پی
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی امجد محمود چوہدری پنجاب سے دوسرے امیر ترین ایم پی اے ہیں—فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے شیخ علاؤالدین ایک ارب 57 کروڑ روپے کے اثاثوں کے ساتھ پنجاب اسمبلی کے سب سے امیر ترین رکن ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے اراکین کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئی، جس کے مطابق پی پی 178 (قصور) سے ایم پی اے شیخ علاؤالدین کے ملک میں 42 کروڑ 90 لاکھ روپے کے بزنس کیپیٹل ہیں۔

اس کے علاوہ ان کے پاس 30 کروڑ روپے نقد اور بینکوں میں موجود ہے جبکہ ان کی جائیدادوں کی بھی طویل فہرست ہے، جس کی مالیت 21 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے جبکہ انہوں نے مالی سال کے دوران ایک کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار روپے کا ٹیکس بھی ادا کیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ کے 11 اراکین بیرون ملک 28 جائیدادوں کے مالک

مذکورہ تفصیلات میں پی پی 13 (راولپنڈی) سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی امجد محمود چوہدری پنجاب سے دوسرے امیر ترین ایم پی اے ہیں، جن کے پاس ایک ارب 48 کروڑ روپے کی دولت ہے۔

وہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں ایک ارب 6 کروڑ مالیت کی تجارتی، رہائشی اور زرعی جائیدادوں کے مالک ہیں، جن میں سے زیادہ تر بحریہ ٹاؤن اسکیمز ہیں، اس کے علاوہ ان کے پاس 12 کروڑ 30 لاکھ روپے نقد بھی ہیں۔

اسی طرح پی پی 158 (لاہور) سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عبدالعلیم خان نے اپنے اثاثوں کی مالیت 94 کروڑ 10 لاکھ روپے ظاہر کی ہے لیکن اس میں انہوں نے اپنی والدہ کی طرف انہیں اور اہلیہ کو تحفے پر دیے گئے 24 پلاٹس کی مالیت کو شامل نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو امیر ترین رکن اسمبلی، اثاثوں کی مالیت ڈیڑھ ارب روپے سے زائد

علیم خان اور ان کی اہلیہ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں کمپنیوں میں شراکت دار بھی ہیں، اس کے علاوہ پاکستان میں ان کی 12 کروڑ 90 لاکھ روپے کے شیئرز ہیں جس میں زیادہ تک ان کے خاندانی منصوبوں میں ہیں۔

علاوہ ازیں پی پی 19 (راولپنڈی) کے رکن اسمبلی عمارصدیق خان نے اپنے اثاثوں کی مالیت 61 کروڑ 30 کروڑ روپے ظاہر کیے ہیں لیکن انہوں نے وراثت میں ملنے والی 18 تجارتی، رہائشی اور زرعی جائیدادوں کی مالیت نہیں بتائیں۔

اس کے علاوہ وہ 10 ہزار کینال کی زمین کے مالک ہیں اس کے علاوہ ٹیکسلا میں بڑی تعداد میں دکانوں میں ان کے شیئرز ہیں، ساتھ ہی انہوں نے 4 کاروبار، 2 پیٹرول پمپ، ایک سی این جی اسٹیشن اور پتھروں کی کرشنگ پلانٹ میں اپنی سرمایہ کاری کو بھی ظاہر نہیں کیا جبکہ ان کے پاس 44 کروڑ 10 لاکھ روپے نقد اور بینکوں میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں