نندی پور ریفرنس: بابر اعوان کی بریت اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2019
احتساب عدالت نے 25 جون کو ڈاکٹر بابراعوان کو نندی پور ریفرنس میں بری کردیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
احتساب عدالت نے 25 جون کو ڈاکٹر بابراعوان کو نندی پور ریفرنس میں بری کردیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے نندی پور پاور ریفرنس میں تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان اور سابق لا سیکریٹری جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل مظفر خان عباسی نے دو اپیلیں دائرکیں جس میں دعویٰ کیا گیا کہ احتساب عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور پراسیکیوشن شواہد کا جائزہ لیے بغیر ہی نتیجہ اخذ کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ریفرنس دائر ہونے پر بابر اعوان عہدے سے مستعفی

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے 25 جون کو ڈاکٹر بابر اعوان کو نندی پور ریفرنس میں بری کردیا تھا۔

علاوہ ازیں عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف نندی پور ریفرنس میں بریت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

واضح رہے کہ نندی پور ریفرنس، قانونی طور نندی پور توانائی منصوبے پر نظرثانی میں غیر معمولی تاخیر کے بارے میں ہے جس سے اس کی لاگت میں کئی ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔

ریفرنس میں قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر قانون اور تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وزارت قانون و انصاف اور پانی و بجلی کو اس کیس میں ملزم ٹھہرایا تھا۔

مزیدپڑھیں: نندی پور ریفرنس: سابق وفاقی وزرا نیب کے گواہ بن گئے

یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے وزیراعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کو گزشتہ برس اس ریفرنس میں نامزد کیا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

بعدازاں بابر اعوان نے ریفرنس سے بریت کے لیے درخواست دائر کردی تھی جس پر 11 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جسے 25 فروی کو سنانے کا اعلان ہوا اور پھر اسے 8 مارچ تک ملتوی کردیا گیا تھا تاہم مارچ میں جب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک اس پر فیصلہ سنانے والے تھے تو انہوں نے اپنی بریت کی درخواست واپس لے تھی۔

جس کے بعد 19 اپریل کو ایک مرتبہ پھر انہوں نے بریت کی درخواست دائر کی جس پرسماعت کے لیے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنانے کا 2 مرتبہ اعلان ہوا لیکن پھر موخر کردیا گیا لیکن آج احتساب عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے بابر اعوان کو بری کردیا گیا۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے 5 ستمبر کو نندی پور پاور پروجیکٹ ریفرنس دائر کرنے کے بعد 18 ستمبر کو احتساب عدالت نے اس کی سماعت کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نندی پور ریفرنس: راجا پرویز اشرف، بابر اعوان و دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد

ریفرنس میں نیب نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نندی پور پاور پروجیکٹ میں 2 سال ایک ماہ اور 15 دن کی تاخیر ہوئی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 27 ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔

ریفرنس میں شامل دیگر ملزمان میں سابق سیکریٹری قانون جسٹس (ر) ریاض کیانی اور مسعود چشتی، پانی اور بجلی کے سابق سیکریٹری شاہد رفیق اور وزارت قانون، وزارت پانی و توانائی کے کچھ عہدیدار بھی شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں