بینک آف پنجاب کے سابق صدر نعیم الدین کے خلاف نیب ریفرنس دائر

احتساب عدالت میں تفتیشی افسر واجد حسین ملک نے ریفرنس دائر کیا—فوٹوـ نیب ویب سائٹ
احتساب عدالت میں تفتیشی افسر واجد حسین ملک نے ریفرنس دائر کیا—فوٹوـ نیب ویب سائٹ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے بینک آف پنجاب (بی او پی) کے سابق صدر نعیم الدین خان کے خلاف انسائڈر ٹریڈنگ، اختیارات کا غلط استعمال اور بینک میں غیر قانونی فائدہ اٹھانے کے الزام میں ریفرنس دائر کردیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق راولپنڈی کی احتساب عدالت میں تفتیشی افسر واجد حسین ملک نے سابق صدر بینک آف پنجاب نعیم الدین خان کے خلاف ریفرنس دائر کیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق صدر بینک آف پنجاب کی جانب سے مبینہ طور پر انسائڈر ٹریڈنگ کے معاملے میں انکوائری کے لیے نیب اور ایس ای سی پی کی ایک مشترکہ جے آئی ٹی کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں: بینک آف پنجاب اسکینڈل: نیب نے 75 کروڑ روپے برآمد کرالیے

جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نعیم الدین خان نے 5 اور 6 دسمبر 2016 کو بینک آف پنجاب کے شیئرز میں موجود اپنی تمام ہولڈنگ کو ختم کردیا تھا جبکہ 6 دسمبر 2016 کو اپنی پوری ہولڈنگ کو آف لوڈ کردیا تھا، جس سے نعیم الدین خان کو ایک کروڑ 3 لاکھ 85 ہزار 65 روپے کا فائدہ ہوا تھا۔

سابق صدر بی او پی نے 6 دسمبر 2016 کو بینک کے بڑے شیئرہولڈرز کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں انہیں شیئرز کی قیمت کم ہونے سے متعلق آگاہ کیا اور رائٹ شیئرز کی ضرورت پر زور دیا، جس کے بعد انہوں نے مارکیٹ سے پیسا نکالنا شروع کیا اور شیئرز کی قیمت کم ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو 'بلیک میل کرنے والے گروہ' کے خلاف ریفرنس دائر

نیب کے مطابق بی او پی کے رائٹ شیئرز کے اجرا کے بعد دسمبر 2016 میں موجود بی او پی کا تقریباً 18 روپے کا شیئر دسمبر 2017 تک تقریباً 8 روپے کا ہوگیا۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ سابق صدر بی او پی پر اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں شیئررز خریدنے کا الزام ہے، جس سے انہیں کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچا جبکہ انسائڈر ٹریڈنگ کے ذریعے راز شیئرہولڈرز کو بتایا۔

تبصرے (0) بند ہیں