اقوام متحدہ کے سابق حکام کو بچوں کے ساتھ ریپ کے جرم میں سزا

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2019
پیٹر دالگلش کو نیپال کی ضلعی عدالت لے جایا جارہا ہے — فوٹو: اے پی
پیٹر دالگلش کو نیپال کی ضلعی عدالت لے جایا جارہا ہے — فوٹو: اے پی

کٹھمنڈو: اقوام متحدہ کے سابق حکام کو نیپال میں بچوں کا ریپ کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے رہائشی 62 سالہ پیٹر جون دالگلش اعلیٰ ترین انسانی حقوق کی تنظیم کے رضاکار تھے جن پر گزشتہ ماہ فردِ جرم عائد کی گئی تھی اور پیر کے روز انہیں 2 مقدمات میں 9 اور 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ٹھاکر تریتل کی ضلعی عدالت کے حکام نے کہا کہ پیٹر دالگلش کو 12 سالہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں 9 سال اور 14 سالہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

مزید پڑھیں: پوپ فرانسس کا قریبی ساتھی بچوں پر جنسی زیادتی کا مجرم قرار

پیٹر دالگلش کو گذشتہ سال اپریل کے مہینے میں کھٹمنڈو کے نزدیک کاوریپالانچوک ضلع سے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے گرفتار کیا تھا۔

تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ پیٹر دالگلش کی گرفتاری کے وقت اس گھر میں دونوں بچے موجود تھے۔

پیٹر دالگلش نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی تاہم ان کے وکیل سے رابطہ قائم نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ: بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں 44 افراد گرفتار

اقوام متحدہ کے سابق اہلکار کو کینیڈا میں ملک کا دوسرا بڑا شہری اعزاز ’آرڈر آف کینیڈا‘ حاصل ہے اور ان کا نام سڑکوں پر موجود بچے، کم عمری میں مزدوری کرنے والے اور جنگ سے متاثرہ بچوں کی وکالت کرنے پر انسانی حقوق کے رضاکاروں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

انہوں نے 1980 میں بچوں کے حوالے سے فلاحی ادارے اسٹریٹ کڈز انٹرنیشنل قائم کیا تھا جو بعد ازاں ’سیو دی چلڈرن‘ میں ضم ہوگیا تھا۔

گزشتہ دہائی کے دوران پیٹر دالگلش نے اقوام متحدہ کے اداروں میں اہم عہدے بھی رکھے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 10 جولائی 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں