وفاقی وزیر حماد اظہر کا قلمدان ایک روز بعد ہی تبدیل

8 جولائی کو سابق وزیر مملکت برائےمالیات کو وفاقی وزیر برائے مالیات تعینات کردیا گیا تھا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
8 جولائی کو سابق وزیر مملکت برائےمالیات کو وفاقی وزیر برائے مالیات تعینات کردیا گیا تھا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

حکومت نے حماد اظہر کے وفاقی وزیر مالیات کا حلف اٹھانے کے ایک روز بعد ہی ان سے محکمہ مالیات کا قلمدان واپس لے لیا۔

کابینہ ڈویژن سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق حماد اظہر کو وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور کے عہدے پر تعینات کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے 8 جولائی کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں سابق وزیر مملکت برائےمالیات کو وفاقی وزیر برائے مالیات تعینات کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حماد اظہر نے وفاقی وزیر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں

اس عہدے پر ان کی تعیناتی کا مطلب یہ تھا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، مالیات اور اقتصادی امور سے مشیر مالیات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔

تاہم جولائی 8 کے نوٹیفکیشن میں رد وبدل کے بعد گزشتہ روز 9 جولائی کو کابینہ ڈویژن نے اعلان کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے حماد اظہر کو وزیر اقتصادی امور مقرر کیا ہے کہ جبکہ ڈاکٹر عبدالحفیظ کو مالیات کا قلمدان واپس کردیا گیا ہے۔

تاہم اب ڈاکٹر حفیظ شیخ وزیراعظم کے مشیر برائے اقتصادی امور نہیں رہیں گے۔

چنانچہ تازہ ترین پیش ررفت کے بعد دونوں عہدیداروں کے پاس مندجہ ذیل قلمدان ہیں:

  • حماد اظہر: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور

  • ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ: وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، مالیات جن کا درجہ وفاقی وزیر کے برابر ہے۔

وزارت خزانہ میں موجود ذرائع نے ڈان نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے مالیات کا قلمدان واپس لینے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر حماد اظہر کے قلمدان میں تبدیلی کی گئی۔

خیال رہے کہ جون میں حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں تحریک انصاف حکومت کا پہلا سالانہ بجٹ پیش کیا تھا۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں حماد اظہر کے پیش کردہ مطالباتِ زر منظور

جس پر وزیراعظم نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے انہیں خوب سراہا تھا اور اعلان کیا تھا کہ }وہ اب وفاقی وزارت کے مستحق ہیں‘۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ویب سائٹ پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق حماد اظہر نے یونیورسٹی آف لندن کے اسکول آف اوریئنٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز سے اقتصادی ترقی میں گریجویشن کیا تھا۔

جس کے بعد انہوں نے بی پی پی لا اسکوللندن سے پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کیا تھا، انہوں نے 2004 میں بار کونسل کے ووکیشنل کورس میں داخلہ لیا ور 2005 میں لنکن انز بار سوسائٹی کا حصہ بن گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں