وہ 5 غلطیاں جو اکثر نئے والدین کرتے ہیں

31 جولائ 2019
بچے کی پیدائش کے بعد چند ابتدائی ماہ والدین کے لیے بچوں کا خیال رکھنے کے اعتبار سے کافی حد تک مشکل ہوتے ہیں—فوٹو شٹر اسٹاک
بچے کی پیدائش کے بعد چند ابتدائی ماہ والدین کے لیے بچوں کا خیال رکھنے کے اعتبار سے کافی حد تک مشکل ہوتے ہیں—فوٹو شٹر اسٹاک

بچے کو پالنا بچوں کا کھیل نہیں ہے اور یہ بات دنیا کے تمام والدین اچھی طرح جانتے ہیں۔

لیکن وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ بچے کو پالنے کا عمل چاہے کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو لیکن بچے کی پیدائش کے بعد چند ابتدائی ماہ بطور والد یا والدہ ان کی زندگی کا نہ صرف بہت ہی خوبصورت ہوتے ہیں، بلکہ یہ وقت بچوں کا خیال رکھنے کے اعتبار سے کافی حد تک مشکل بھی ہوتا ہے۔

بس اس مشکل وقت میں والدین سے کچھ غلطیاں نہ ہوں، اس لیے ہم کچھ مشورے دینا چاہیں گے۔

مزید پڑھیے: نومولود بچے کو نہلاتے وقت اکثر مائیں یہ 5 غلطیاں کرتی ہیں

بچوں کے رونے پر آسمان سر پر اٹھا لینا

اگر آپ بچے کے رونے کی آواز سُن کر فوراً گھبرائی ہوئی حالت میں بستر سے نکل آتے ہیں تو ایسا کرنے والے آپ دنیا کے واحد والدین نہیں ہیں بلکہ تمام نئے والدین ہر چیز پر ضرورت سے زیادہ گھبرانا شروع کردیتے ہیں۔

آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بچہ دراصل آپ سے رابطہ قائم کرنے کے لیے روتا ہے، اس لیے اگر بچے کو آپ نے پیٹ بھر کر دودھ پلایا ہے اور اس کے ڈائپرز بھی خشک ہو لیکن اس کے باوجود بھی وہ کچھ اس طرح چیخ سکتے ہیں جیسے قیامت آگئی ہو۔

لوگوں کی باتوں میں آنا

جب آپ نئے نئے والدین بنتے ہیں تو لوگ آپ کو بن پوچھے ہی بچے کی پرورش کے حوالے سے بار بار مشورے دے کر تنگ کر رہے ہوتے ہیں۔

والد یا والدہ اپنے قریبی دوستوں اور رشتہ داروں سے بچے کی پرورش کے حوالے سے مشورے حاصل کرتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کی ہر بات درست ہو۔ بچوں کی پرورش کے حوالے سے ہر ایک تجربہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے اور بچے کی پرورش کے حوالے سے جو بھی عمل والدین کو درست محسوس ہوتا ہے عام طور پر بچے کے لیے وہی موزوں ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے: والدین بچے کے ابتدائی برسوں میں یہ اہم کام کیوں نہیں کرتے؟

خود کو نظر انداز کرنا

والدین اکثر یہ غلطی کرتے ہیں، خاص طور پر نئی ماؤں میں یہ رجحان کچھ زیادہ ہی پایا گیا ہے۔ بچے کی پیدائش کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اپنی زندگی کو اہمیت دینا ہی چھوڑ دیں۔ بچے کی پیدائش کے بعد آپ کو اپنے لیے اتنا وقت ضرور نکالتے رہنا ہے جس سے آپ سمجھ سکیں کہ بطور والد یا والدہ کے علاوہ بھی آپ کی ایک زندگی وجود رکھتی ہے۔ ہر روز مصروفیت میں سے اپنے لیے وقفہ لیجیے تاکہ آپ ذہنی طور پر پُرسکون رہیں۔

بچوں کو اسمارٹ فونز سے متعارف کروانا

ہمیں معلوم ہے کہ بچوں کا خیال رکھنا آسان نہیں اور اگر اس کا رونا بند ہی نہ ہو رہا ہو تو صورتحال اور مشکل ہوجاتی ہے، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ چھوٹی سی عمر میں ہی ان کا اسمارٹ فونز سے تعارف کروادیں۔

کئی والدین سمجھتے ہیں کہ موسیقی اور گیتوں کی مدد سے بچوں کا دھیان بٹانے میں مدد مل سکتی ہے لیکن اگر اسمارٹ فونز کی انہیں عادت لگ جائے تو اسے چھڑوانا مشکل ہوجاتا ہے۔ اگر آپ اپنے بچے کو ابتدائی برسوں کے دوران ہی یوٹیوب چلانا سیکھا دیتے ہیں تو آگے چل کر انہیں دیر دیر تک اسکرین کے سامنے وقت گزارنے کی عادت لگ سکتی ہے۔

مزید پڑھیے: 3 سال تک کے بچے والدین کی توجہ اور پیار سے انکار کیوں کرتے ہیں؟

دیگر بچوں سے موازنہ

کیا آپ کے دوست کا بچہ پوری رات پُرسکون نیند کرتا ہے لیکن آپ کا بچہ ایک لمحے کے لیے بھی ایک جگہ نہیں بیٹھتا؟ دراصل ہر بچہ دوسرے سے الگ ہوتا ہے اس لیے یہ بھی ضروری نہیں کہ تمام بچوں کی نشو نما ایک جیسی ہو۔

چنانچہ اپنے بچے کا دیگر بچوں کے ساتھ موازنہ کرنا بند کردیجیے۔ اگر کوئی بچہ آپ کے بچے سے پہلے گھٹنوں کے بل چلنا شروع کردیتا ہے تو اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ آپ کے بچے کی نشو نما سُست روی کا شکار ہے، لہٰذا پُرسکون رہیں اور سانس لیجیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں