ایف بی آر کی درآمد کاروں کے لیے آن لائن سسٹم کی پیشکش

اپ ڈیٹ 11 جولائ 2019
یہ نظام خودکار میکانزم پر مبنی ہوگا جس کےذریعے ٹیکس سے استثنیٰ کے سرٹفکیٹ کے اجرا میں غیرضروری تاخیر کو کم کیا جاسکے گا۔ —
یہ نظام خودکار میکانزم پر مبنی ہوگا جس کےذریعے ٹیکس سے استثنیٰ کے سرٹفکیٹ کے اجرا میں غیرضروری تاخیر کو کم کیا جاسکے گا۔ —

اسلام آباد: وفاقی بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے خام مال کے درآمدکاروں کی سہولت کے لیے خودکار طریقہ کار کی پیشکش کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیش کیے گئے طریقہ کار کا مقصد انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 148 کے تحت ٹیکس سے استثنیٰ کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے نظام میں بہتری لانا ہے۔

تاہم اس کے نفاذ کا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر نے آن لائن پروفائل سسٹم کا اجراء کر دیا

نیا نظام خودکار میکانزم پر مبنی ہوگا جس کے ذریعے سرٹیفکیٹ کے اجراء میں غیر ضروری تاخیر کو کم کیا جاسکے گا۔

طریقہ کار کے تحت پبلک/پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنیاں معلومات آن لائن فراہم کریں گی جس پر مزید کارروائی سسٹم کے ذریعے کی جائے گی۔

انکم ٹیکس کمشنر پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے لیے ٹیکس سے استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ خودکار نظام کے تحت درخواست جمع کرانے کے 7 روز میں جاری کریں گے جبکہ نجی کمپنیوں کے لیے 10 دن میں اور دیگر کے لیے 15 روز میں جاری کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، چیئرمین ایف بی آر

اگر کمشنر مقررہ وقت میں درخواست پر عمل کرنے میں ناکام رہے تو سسٹم خود سے ٹیکس دینے والوں کو سرٹیفکیٹ جاری کردے گا تاہم پبلک اور پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنیوں کے علاوہ تمام افراد کو جاری کیے گئے ٹیکس سے استثنیٰ کے سرٹیفکیٹ عارضی ہوں گے۔

اگر کمشنر کی جانب سے درخواست جمع کرانے کے 7 روز میں اسائنمنٹ جاری کردیا جائے تو اس صورت میں سسٹم خود سے سرٹیفیکٹ جاری نہیں کرے گا۔

اس کے علاوہ خود کار طور پر جاری ہونے والے استثنیٰ سرٹیفکیٹ کو درخواست گزار کی جانب سے شرائط پوری نہ کیے جانے پر کمشنرکو واپس لینے کا اختیار حاصل ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں