کراچی میں 3 سال قبل شروع ہونے والا گرین لائن بس منصوبہ شہریوں کے لیے ایک سہانا خواب بن گیا۔

وفاق اور سندھ حکومت کی باہمی چپقلش کے باعث آج تک یہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا، جبکہ مسلسل ترقیاتی کام کے باعث شہریوں کو مشکلات کا بھی سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں گرین لائن ریپڈ بس سروس کا سنگ بنیاد

اگرچہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے منصوبہ کو 2 سال میں مکمل کرنے کا اشارہ دیا تھا، مگر اب تک اس پر کام جاری ہے۔

25 ارب روپے کی لاگت کے منصوبے کو ابتدا میں سرجانی ٹاون سے گرومندر تک رکھا گیا تھا، تاہم بعد میں اسے کے ایم سی بلڈنگ تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے شہرِ قائد میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کے لیے فروری 2016 گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ریپڈ ٹرانزٹ بس سسٹم، کراچی کے شہری اذیت میں؟

اس منصوبے کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ لاہور اور اسلام آباد کی میٹرو بس سروس سے بھی زیادہ خوبصورت منصوبہ ہوگا۔

لیکن کراچی کے شہری اب تک اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے اور شاید انہیں اس کے مکمل ہونے کیلئے ابھی مزید انتظار کرنا پڑے.

تبصرے (0) بند ہیں