پاکستان سمیت دیگر عالمی طاقتیں افغانستان میں سیزفائر کی حامی

14 جولائ 2019
طالبان اور کابل حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات امن کی جانب جائیں گے، زلمے خلیل زاد — فائل فوٹو: رائٹرز
طالبان اور کابل حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات امن کی جانب جائیں گے، زلمے خلیل زاد — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت امریکا، روس اور چین نے افغانستان میں پائیدار امن کی ضرورت اور مستقل سیز فائر کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہم نے تشدد میں کمی کی ضرورت پر رضامندی کا اظہار کیا ہے تاہم بین الافغان مصالحتی عمل کے ساتھ ساتھ جامع اور مستقل سیز فائر کے عمل کا آغاز بھی ہونا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس معاملے میں مزید وسعت پیدا کرنے پر رضامند ہیں، اس فورم میں مزید بین الاقوامی طاقتوں کو شامل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’افغان اور طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات ہونے تک کابل میں امن نہیں ہوسکتا‘

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ طالبان اور کابل حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات امن کی جانب جائیں گے۔

خیال رہے کہ زلمے خلیل زاد طالبان کے ساتھ مذاکرات میں امریکی وفد کے سربراہ ہیں جبکہ انہوں نے بیجنگ میں ہونے والے افغان امن عمل کے لیے چار فریقی مذاکرات میں امریکا کی نمائندگی کی تھی۔

یہ فورم چین، روس، امریکا اور افغانستان پر مشتمل ہے جس کے تین اجلاس منعقد ہوچکے ہیں تاہم اب فورم کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے پاکستان کو بھی اس میں شامل کر لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے بارہا یہ اعتراف کیا جاتا رہا ہے کہ 'افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔'

یہ پڑھیں: امریکا، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف

ادھر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ ایک جامع پروگرام پر مشتمل ایک فریم ورک تیار کیا جائے گا جو سیاسی مستقبل کے لیے ہوگا جو تمام افغانیوں کے لیے قابل قبول بھی ہوگا۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں ہی امریکا کے نمائندہ خصوصی نے بین الاقوامی برادری کو یقین دہانی کروائی تھی کہ واشنگٹن افغانستان کو برے حالات میں چھوڑ کر راہ فرار اختیار نہیں کر رہا۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا تمام اسٹیک ہولڈرز اور بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں