ورلڈ چیمپیئن کا اعزاز حاصل کرنے کیلئے آج انگلینڈ، نیوزی لینڈ مدمقابل

14 جولائ 2019
دونوں ٹیمیں آج تک ورلڈ چیمپیئن بننے سے محروم رہی ہیں۔ — فوٹو: آئی سی سی ٹوئٹر
دونوں ٹیمیں آج تک ورلڈ چیمپیئن بننے سے محروم رہی ہیں۔ — فوٹو: آئی سی سی ٹوئٹر

کرکٹ کا تاج سر پر سجانے کے لیے آج میزبان انگلینڈ اور ان فارم نیوزی لینڈ لارڈز کے میدان میں مد مقابل ہوں گی۔

عالمی کپ کے تمام میچز اپنے اختتام پر پہنچنے اور تمام ٹیموں کو چت کرتے ہوئے گزشتہ ایونٹ کی فائنلسٹ نیوزی لینڈ اور میزبان انگلینڈ کی ٹیمیں ورلڈکپ فائنل میں ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے ایونٹ کی طاقتور ترین ٹیموں بھارت اور آسٹریلیا کو سیمی فائنل میں شکست دے کر ٹورنامنٹ سے آؤٹ کیا۔

بیٹنگ کے شعبے کی بات کی جائے تو بلا شبہ انگلینڈ کی ٹیم کا پلڑا بھاری ہے جبکہ باؤلنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ نے تمام ٹیموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ فائنل: انگلینڈ فیورٹ ہے لیکن ناممکن ہمارے لیے بھی نہیں، ولیمسن

میزبان ٹیم کو اپنے سب سے زیادہ رنز اسکور کرنے والے جو روٹ، میچ وونگ اوپننگ جوڑی جیسن رائے اور جونی بیئرسٹو کے ساتھ ممکنہ طور پر مین آف دی ٹورنامنٹ بین اسٹوکس، ہارڈ ہٹننگ بیٹسمین جوز بٹلر اور کپتان آئن مورگن جیسے خطرناک کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہوں گی۔

یہاں کیویز بھی اپنے مرد بحران اور مسٹر ڈیپینڈایبل کپتان کین ولیمسن کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

اگر چہ کیویز کی اوپننگ جوڑی ورلڈکپ میں فلاپ رہی ہے تاہم اسے ابھی بھی مارٹن گپٹل کی بیٹنگ سے امیدیں ہیں جبکہ آل راؤنڈرز بھی اچھی کارکردگی دکھانے میں مصروف ہیں۔

باؤلنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ کو انگلینڈ پر برتری حاصل ہے، جہاں میزبان ٹیم کا مکمل انحصار نوجوان فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر اور کرس ووکس پر ہے وہیں کیوز کے لوکی فرگیسن، ٹرینٹ بولٹ اور اسپنر مچل سینٹر مستقل مزاجی کے ساتھ وکٹیں لینے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مورگن کی ورلڈ کپ فائنل مختصر اسکور تک محدود مگر مشکل ہونے کی پیش گوئی

تاریخ کی بات کی جائے تو دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف متوازن دکھائی دیتی ہیں، تاہم حالیہ کارکردگی پر نگاہ دوڑائی جائے تو انگلینڈ کی ٹیم بہتر کھیل پیش کر رہی ہے۔

ورلڈکپ 2019 کے گروپ میچ میں بھی انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 'مار یا مر جاؤ' کی صورتحال کے حامل میچ میں بھاری مارجن سے شکست دے دی تھی۔

خیال رہے کہ یہ وہی میچ تھا جس میں انگلینڈ کی شکست کی صورت میں پاکستان عالمی کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جاتا۔

ورلڈکپ میں دونوں ٹیمیں 9 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں جن میں 5 مرتبہ نیوزی لینڈ جبکہ 4 مرتبہ انگلینڈ کی ٹیم کامیاب رہی۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ فائنل میں دو عظیم کپتانوں کا مقابلہ قابل دید ہوگا، ویٹوری

لارڈز کے میدان میں ون ڈے فارمیٹ کے 2 میچز میں کیویز ٹیم ہی میزبان ٹیم کے خلالف فاتح رہی۔

دونوں ٹیموں کو ایونٹ میں 3، 3 شکستوں کا سامنا کرنا پڑا اور دونوں ہی ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کرنے والی پاکستان ٹیم کے سامنے ڈھیر ہوچکی ہیں۔

یہاں غور طلب بات یہ ہے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ 5ویں مرتبہ کرکٹ ورلڈکپ کے میزبانی کرنے جارہا ہے جبکہ گزشتہ 4 مرتبہ وہی ٹیم فائنل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے جو وزٹرز ڈریسنگ روم میں بیٹھی۔

تاہم اس مرتبہ خود انگلینڈ کی ٹیم فائنل میں پہنچی ہے لہٰذا وہ ہوم ٹیم کے ڈریسنگ روم جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم وزٹرز ڈریسنگ روم میں موجود ہوگی۔

یاد رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم چوتھی مرتبہ جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دوسری مرتبہ ورلڈکپ کا فائنل کھیل رہے ہیں اور دونوں ہی ٹیمیں کبھی بھی چیمپیئن کا تاج سر پر نہ سجا سکیں۔

تاہم آج کسی بھی ٹیم کے جیتنے سے دنیا کو 23 سال بعد کرکٹ کا نیا عالمی چیمپیئن مل جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں