بھارت: نوجوت سنگھ سدھو نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2019
میں نے  راہول گاندھی کو10 جون 2019 کو اپنا استعفیٰ جمع کروایا تھا، سدھو —  فوٹو: ہندوستان ٹائمز
میں نے راہول گاندھی کو10 جون 2019 کو اپنا استعفیٰ جمع کروایا تھا، سدھو — فوٹو: ہندوستان ٹائمز

سابق بھارتی کرکٹر اور بھارتی پنجاب کی کابینہ کے رکن نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعلیٰ سے اختلافات کی بنیاد پر کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور وزیراعلیٰ پنجاب امریندر سنگھ کے بجائے راہول گاندھی کے نام استعفیٰ لکھا۔

نوجوت سنگھ نے ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو 10 جون 2019 کو اپنا استعفیٰ جمع کروایا تھا۔

مزید پڑھیں: سدھو نے ٹرین حادثے میں ہلاک والدین کے بچوں کو گود لےلیا

خبر ایجنسی اے این آئی کے مطابق کچھ ہی دیر بعد نوجوت سنگھ نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ ارسال کریں گے جبکہ وزیراعلیٰ آفس کے مطابق انہیں نوجوت سنگھ سدھو کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ گزشتہ مہینے کابینہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر سدھو سے بلدیات، سیاحت و ثقافت کی وزرات واپس لے لی گئی تھی۔

بعد ازاں نوجوت سنگھ سدھو نے پریس کانفرنس میں امریندر سنگھ پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ صرف پنجاب کے لوگوں کو جواب دہ ہیں۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کابینہ میں ردو بدل کے بعد راہول گاندھی سے ملاقات کی بھی تھی اور راہول گاندھی، کانگریس کی سیکریٹری جنرل پریانکا گاندھی اور سینئر رہنما احمدپٹیل کے ہمراہ تصویر بھی ٹوئٹ کی تھی۔

پنجاب کابینہ میں تبدیلی کے بعد انہیں وزارت توانائی کا قلم دان دیا گیا تھا لیکن ایک ماہ گزر جانے کے باوجود نوجوت سنگھ سدھو نے وزارت کا منصب نہیں سنبھالا اور وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت شعبہ توانائی کے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف بھارتی میڈیا کا منفی پروپیگنڈا

امریندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کے اختلافات اس وقت سامنے آئے تھے جب وزیراعلیٰ پنجاب نے بلدیاتی محکمے کو لوک سبھا میں شہری علاقوں میں کانگریس کی خراب کارکردگی کا ذمہ دار قرار دیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب میں شہری علاقوں کا ووٹ کانگریس کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا تھا لیکن ترقیاتی کاموں میں نوجوت سنگھسدھو کی ناکامی کی وجہ سے پارٹی کو نقصان پہنچا۔

امریندر سنگھ نے نوجوت سنگھ کی جانب سے ’ دوستانہ میچ ‘ کے بیان پر بھی ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعلیٰ پنجاب کے بیان پر انہیں غیر منصفانہ طریقے سے پنجاب میں کانگریس کی خراب کارکردگی کا الزام عائد کیا تھا۔

خیال رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو اور امریندر سنگھ کے درمیان اس وقت سے اختلافات موجود ہیں جب لوک سبھا کے انتخابات میں سدھو کی اہلیہ نوجوت کور کو پارٹی ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں