امریکا پابندیاں ہٹا دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر

15 جولائ 2019
حسن روحانی عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے—فوٹو:پریس ٹی وی
حسن روحانی عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے—فوٹو:پریس ٹی وی

ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا سے مذاکرات بحالی کی مشروط آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا پابندیاں ہٹائے اور 2015 کا جوہری معاہدہ بحال کرے تو بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق حسن روحانی نے عوام سے خطاب کے دوران امریکا سے مذاکرات کی بحالی کے لیے مشروط آمادگی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ سیکیورٹی معاملات اور جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

حسن روحانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘ہم ہمیشہ سے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، اگر وہ پابندیاں ہٹا دیتے ہیں اور معاہدے بحال کرتے ہیں تو ہم امریکا سے آج ، ابھی اور کسی بھی جگہ بات کرنے کو تیار ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:فرانس، جرمنی، برطانیہ کا ایران کے ساتھ مذاکرات کا مطالبہ

خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان گزشتہ ماہ حالات اس قدر کشیدہ ہوئے تھے کہ امریکا نے ایران کے خلاف فضائی کارروائی کا عندیہ دیا تھا لیکن ٹرمپ نے اس فیصلے کو آخری لمحات میں واپس لیا تھا۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حسن روحانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا کو ایران کے خلاف اٹھائے ہر قدم میں ناکامی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکا نے سماجی، سیاسی اور قانونی جو راستہ اپنایا اس میں ناکامی ہوئی’۔

یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ سال ایران کے 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اس پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

مزید پڑھیں:ایران جتنی چاہے یورینیم افزودہ کرے گا، حسن روحانی

امریکا نے ایران کے خلاف پابندیوں کو مزید سخت کرتے ہوئے تیل کی برآمدات مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے گزشتہ دو ماہ کے دوران تہران پر پابندیوں میں مزید اضافہ کر دیا تھا جس کے بعد ایران شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔

ایران اور امریکا کے درمیان خلیج میں جاری کشیدگی کے نتیجے میں تیل بردار جہازوں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور اس حوالے سے خلیج فارس میں بھی یورپی ممالک اور ایران کے درمیان حالات خراب ہیں۔

فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے بھی تازہ بیان میں مشترکہ طور پر ایران اور امریکا سے کشیدگی کم کرنے لیے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی پابندیوں میں سختی آنے کے بعد ایران نے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جوہری پروگرام کو مزید وسعت دینے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

حسن روحانی نے معاہدے میں شامل دیگر ممالک کو خبردار کیا تھا کہ تہران یورنیم کو افزودگی اس حد تک بڑھا دے گا جتنی ’مقدار میں ہم چاہیں‘ گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں