وزیراعظم اسٹارٹ اپ پروگرام: آئیڈیاجسٹ کا سرمایہ کاری میں اضافے کا اعلان

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2019
اسٹیٹ بینک نے ملک میں ذاتی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے 100 ارب ڈالر کا سبسڈائز مالیاتی پروگرام متعارف کروایا تھا — فائل فوٹو: اے پی
اسٹیٹ بینک نے ملک میں ذاتی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے 100 ارب ڈالر کا سبسڈائز مالیاتی پروگرام متعارف کروایا تھا — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: دنیا کی سب سے بڑی انکیوبیٹر (نئے کاروبار شروع کروانے کی معاون کمپنی) آئیڈیاجسٹ نے انٹر پرنیورشپ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں جدت کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے اسٹارٹ اپ پروگرام میں تعاون کے لیے ٹیکنالوجی کی سرمایہ کاری 5 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے بڑھا کر 10 کروڑ ڈالر کرنے کا اعلان کردیا۔

آئیڈیاجسٹ کے بانی حسن سید نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 4 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں نئے منصوبوں کے آغاز اور ان کی رفتار تیز کرنے پر خرچ کی جائے گی۔

انہوں نے ایک کھرب روپے کے مالیاتی پروگرام کا تصور پیش کیے جانے کے چند ماہ کے عرصے کے دوران ہی اس کے آغاز پر وزیراعظم عمران خان اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کو مبارکباد پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’کاروبار میں آسانی کیلئے اصلاحات کی منصوبہ بندی مکمل‘

خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک نے ہفتے کے روز ملک میں ذاتی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے چھوٹے اور درمیانے کاروبار کے لیے 100 ارب روپے کا سبسڈائز مالیاتی پروگرام متعارف کروایا تھا۔

حسن سید کا کہنا تھا کہ اس سے پاکستان کے جدت طرازی ماحول میں تجارتی طور پر سرمایہ کاری کرنے کی ایک تجارتی فضا قائم ہوئی ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر زور دیا کہ جدید ماحول کے فروغ کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی تخلیقی راہیں تلاش کریں۔

مزید پڑھیں: 'چھوٹا تنخواہ دار طبقہ بینکوں سے قرض لے کر مکانات بناسکے گا'

آئیڈیا جسٹ 7 اہم ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لیے تیز رفتار اور انکیو بیٹر پروگرام شروع کر رکھا ہے جس میں تھری ڈی پرنٹنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، انٹیلیجنٹ وہیکل، اسمارٹ روبوٹس، بلاک چین، انٹرنیٹ آف تھنگز اینڈ آگیو مینٹڈ ریئلیٹی شامل ہے۔

دنیا کے سب سے ڈیجیٹل انکیوبیٹر اوروزیراعظم کے اسٹارٹ اپ پروگرام کا بڑا معاون آئیڈیا جسٹ ملک بھر میں 590 انکیوبیٹر اور ایکسلیٹر کا آغاز کرنے جارہا ہے۔


یہ خبر 15 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں